امریکہ کی طرف سے  B52طیاروں کا استعمال  نئی بات نہیں اور غیرمؤثر ہے/ ترجمان

وطن عزیز کے قبضے سے لیکر اب تک وحشی امریکیوں نے  افغان عوام کے خلاف تمام ان وسائل کو بروئے کار لایا،جو معاصر دور میں امریکی اختیارات میں ہے۔ ان وسائل میں سے ایک امریکی B52 نامی طیارے تھے،جن کے مدد  سے غاصبوں نے افغان مظلوم عوام کے گھروں اور بستیوں کو ملیامیٹ کیا، جنہیں […]

وطن عزیز کے قبضے سے لیکر اب تک وحشی امریکیوں نے  افغان عوام کے خلاف تمام ان وسائل کو بروئے کار لایا،جو معاصر دور میں امریکی اختیارات میں ہے۔

ان وسائل میں سے ایک امریکی B52 نامی طیارے تھے،جن کے مدد  سے غاصبوں نے افغان مظلوم عوام کے گھروں اور بستیوں کو ملیامیٹ کیا، جنہیں جارحیت کے ابتداء سے اب تک بروئے کار لائے جارہے ہیں اور اس میں کوئی وقفہ نظر نہیں آیا۔

یہ کہ حالیہ دنوں میں امریکی وزارت دفاع نے اعلان کیا کہ ابتداء سے B52 طیاروں کے استعمال کا آغاز کریگا۔ یہ حواس باختہ غاصبوں کا پروپیگنڈہ ہےاور کوئی نئی بات نہیں ہے۔دشمن اس طرح باتوں سے مجاہدین کے حوصلوں کو صدمہ پہنچانا چاہتا ہے۔ لیکن غاصب اس سے بےخبر ہے کہ افغان مسلمان عوام نے امریکی قابضین سے جنگ اسلحہ اور طیاروں کے ذریعے نہیں جیتی، بلکہ اپنے ایمانی اور اسلامی قوت کے ذریعے B52 طیاروں سمیت دشمن کے تمام حربی اور ٹیکنالوجی کو شکست دی ہے۔

افغانوں کے پاس اب بھی وہی ایمان اور غیرت ہے اور اللہ تعالی کی نصرت سے امریکی غاصبوں اور ان کے غلاموں کی تمام سازشوں کو ناکارہ بنا دینگے۔ ان شاءاللہ

کابل مزدور انتظامیہ کیساتھ اسلحہ اور رقم کا امداد، خفیہ سازشیں، میڈیا پروپیگنڈے افغانوں کو گھبرا نہیں سکتے اور اپنے جائز جہاد کے عزم سے نہیں ہٹاسکتے اور نہ ہی اس طرح کے عارضی پروپیگنڈے اور خیالی پیش قدمی استعمار اور غلاموں کو فائدہ پہنچاسکتی ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد ترجمان امارت اسلامیہ افغانستان

17/ ذی القعدہ 1437 ھ بمطابق 20/ اگست 2016 ء