امیرالمؤمنین ملا اخترمحمد منصور رحمہ اللہ کی شہادت اور نئے امیر کے انتخاب کے حوالے امارت اسلامیہ کے رہبری شوری کا اعلامیہ

الحمد لله الذي بيده ملكوت كل شيء وإليه ترجعون. وإذا قضى أمرا فإنما يقول له كن فيكون. وله الحمد في السمـوات والأرض وعشيا وحين تظهرون.  يخرج الحي من الميت ويخرج الميت من الحي ويحيي الأرض بعد موتها وكذلك تخرجون. ونشهد أن لا إله إلا الله وحده لا شريك له ونشهد أن سيدنا محمدا عبده ورسوله […]

الحمد لله الذي بيده ملكوت كل شيء وإليه ترجعون. وإذا قضى أمرا فإنما يقول له كن فيكون. وله الحمد في السمـوات والأرض وعشيا وحين تظهرون.  يخرج الحي من الميت ويخرج الميت من الحي ويحيي الأرض بعد موتها وكذلك تخرجون. ونشهد أن لا إله إلا الله وحده لا شريك له ونشهد أن سيدنا محمدا عبده ورسوله الأمين المأمون، والجوهر المكنون . اللهم فصل وسلم على سيدنا محمد  وعلى آله وصحبه الذين هم فيما عند الله راغبون وبعد.

قال الله تبارک و تعالی:  مَا أَصَابَ مِن مُّصِيبَةٍ إِلَّا بِإِذْنِ اللَّهِ وَمَن يُؤْمِن بِاللَّهِ يَهْدِ قَلْبَهُ وَاللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ ۱۱ وَأَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ  فَإِنْ تَوَلَّيْتُمْ فَإِنَّمَا عَلَى رَسُولِنَا الْبَلَاغُ الْمُبِينُ ۱۲ اللَّهُ لَا إِلهَ إِلَّا هُوَ  وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ ۱۳ التغابن

ترجمہ :”کوئی مصیبت نازل نہیں ہوتی مگر اللہ کے حکم سے  اور جو شخص اللہ پر ایمان لاتا ہے  وہ اس کے دل کو ہدایت  دیتا ہے  اور اللہ ہر چیز سے باخبر ہے۔ اور اللہ کی اطاعت کرو اور اس کی رسول اطاعت کرو پس اگر تم منہ پھیرلوگے  تو تمہارے پیغمبر کے ذمے تو صرف پیغام کا کھول کھول پہنچا دینا ہے۔اور اللہ جو معبود برحق ہے اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں  تو مؤمنوں کو چاہیے کہ اللہ ہی پر بھروسہ رکھیں”۔

امارت اسلامیہ افغانستان قضاء الہی، رضا اور محکم ایمان کیساتھ اعلان کرتی ہے کہ امارت اسلامیہ افغانستان کے زعیم امیرالمؤمنین ملا اخترمحمد منصور تقبلہ اللہ 14/ شعبان المعظم بمطابق 21/مئی 2016ء کو قندہار کے ریگستان اور بلوچستان کے نوشکی کے قریب سرحدی علاقے میں امریکی  امریکی طاغوتی ڈرون حملے میں شہید ہوئے۔ اناللہ وانآ الیہ راجعون

رہبری شوری امارت اسلامیہ افغانستان تمام عہدیداروں، مجاہدین، افغان مجاہد عوام، عالم اسلام اور خاص کر شہید امیرالمؤمنین تقبلہ اللہ کے غمزدہ خاندان کو تعزیت پیش کرتی ہے اور اللہ تعالی کی دربار سے شہید امیرالمؤمنین تقبلہ اللہ کی شہادت کی قبولیت اور انہیں جنت الفردوس میں  اعلی مقام عطا کرنے کی التجا کرتی ہے۔اللہ تعالی شہید منصور تقبلہ اللہ پر رحم فرمائے  اور ان کے خاندان، اقرباء، مجاہدین اور امارت اسلامیہ کو اس عظیم مصیبت میں صبرجمیل، اجرعظیم اور نعم البدل نصیب فرمائے۔ امین یارب العالمین

مؤمن بھائیوں!

تاریخ گواہ ہے کہ امت مسلمہ کے حقپال تحریکیں ہمیشہ رہبروں کی شہادت، وفات وغیرہ مصائب سے روبرو ہوئی ہیں، مگر ایسی عظیم مصائب نے کسی صورت میں اہل ایمان کو مایوس نہیں کی ہے، بلکہ انہیں مضبوط تر کرکے انہوں نے  بلند عزم اور قوی ایمان کیساتھ آخری مرحلے تک برحق جدوجہد کو جاری رکھا ۔

وَكَأَيِّن مِّن نَّبِيٍّ قَاتَلَ مَعَهُ رِبِّيُّونَ كَثِيرٌ فَمَا وَهَنُواْ لِمَا أَصَابَهُمْ فِي سَبِيلِ اللّهِ وَمَا ضَعُفُواْ وَمَا اسْتَكَانُواْ وَاللّهُ يُحِبُّ الصَّابِرِينَ (آل عمران 146)

ترجمہ :اور بہت سے نبی ہوئےہیں  جن کے ساتھ ہوکر اکثر اہل اللہ کے دشمنوں سے لڑے ہیں۔ تو  جو مصیبتیں ان پر اللہ کی راہ میں واقع ہوئیں ان کے سبب انہوں نے نہ تو ہمت ہاری اور نہ بزدلی کی نہ کافروں سے دبے اور اللہ استقلال رکھنے والوں کو دوست رکھتا ہے۔

شہید امیرالمؤمنین تقبلہ اللہ، اللہ تعالی کے بندے اور راہ حق کے مجاہد تھے۔ انہوں نے اپنی ذمہ داری کو بہتر اور احسن طریقے سے ادا کی ۔ موت کے وقت تک اپنے ایمان اور برحق عزم پر محکم رہے۔ امارت اسلامیہ کے زعامت کے مختصر عرصے میں عزم، ایمان اور سربلندی کے ایسے کارنامے تاریخ کے حوالے کردیے،جن پر ہمیشہ باالعموم مسلمان اور باالخصوص مزاحمت کار اور مجاہدین فخر کرینگے۔

انہوں نے زمان اور مکان کے تمام مشکلات اور امتحانی شرائط کیساتھ ساتھ عالمی طاغوت کے بار ہا مطالبات اور دھمکیوں کا سامنا کرتے ہوئے کسی کے مسلط اور جعلی گذارشات  کو قبول کیا اور نہ ہی دھمکیوں، خوف، ملکی و غیرملکی سازشوں اور دباؤ  نے  ان کے عزم  کو متزلزل کیا۔

شہید منصور صاحب نے امارت اسلامیہ کے زعامت کی ذمہ داری کو عین اپنے سلف امیرالمؤمنین ملا محمد عمر مجاہد رحمہ اللہ کی طرح سرانجام دی، یہاں تک کہ اسی مایہ ناز مؤقف، قوی ایمان اور توکل کیساتھ جہادی سفر کے دوران اللہ تعالی کے حضورجا  پہنچے۔

جیسا کہ امام یا امیر کی شہادت یا وفات کے بعد مؤمنوں کے لیے نئے امیر کا انتخاب مسلمانوں کا لازمی فریضہ ہے۔ امارت اسلامیہ افغانستان کی رہبری شوری جو علماء کرام، تفاسیر اور احادیث کے اساتذہ، اسلامی سیاستدانوں، دانشوروں اور جہادی تجربات  رکھنے والے افراد پر مشتمل معتبر شوری اور اہل الحل والعقد کے تمام شرعی امور سے برخوردار ہے، ایک اجلاس کے  دوران کافی غور و فکر اور ہملہ پہلو مذہبی و جہادی مصلحت کے بعد جناب شیخ الحدیث مولوی هبة اللہ اخندزادہ صاحب کو امارت اسلامیہ کے نئے زعیم کے طور پر شوری کے تمام اعضاء  نے متفقہ طور پر منتخب کرکے ان کیساتھ بیعت کیا۔ اسی طرح جناب الحاج ملا سراج الدین حقانی صاحب اور مرحوم امیرالمؤمنین ملا محمد عمر مجاہد رحمہ اللہ کے فرزند جناب مولوی محمد یعقوب مجاہد صاحب معاونین کے طور پر منتخب کیے گئے۔

امارت اسلامیہ کی رہبری شوری اپنے تمام مجاہدین اور عام دیندار عوام کو ان شرائط میں وحدت اور توکل علی اللہ کی جانب مدعو کرتے ہیں۔ مجاہدین کسی قسم کا تشویش نہ کریں۔ للہ الحمد ہمارا ناصر اور مددگار رب ہے۔ اسلام اور جہاد کا مشعل جو چودہ صدیوں تک روشن رہا، قیامت  تک ہی روشن رہیگا۔ اللہ تعالی کے شکر کا مقام ہے کہ ہمارا امارت اسلامیہ کے نام سے ایک منظم اور سالم نظام ہے۔اس نظام کی حفاظت،  دیکھ بھال اور استحکام کے لیے  یہ سب کا اسلامی فریضہ ہے کہ نئے امیرالمؤمنین جناب شیخ الحدیث مولوی هبة اللہ اخندزادہ صاحب کیساتھ بیعت کریں اور ان کے زیر قیادت اپنے برحق جدوجہد کو جاری رکھے۔

اسی طرح امارت اسلامیہ کی  قیادت اور رہبری شوری تمام مسلمانوں سے اپیل کرتی ہے کہ کل (19/ شعبان المعظم 1437ھ) سے تین دن کے لیے شہید امیرالمؤمنین ملا اخترمحمد منصور رحمہ اللہ کے فاتحہ اور ان کے مبارک روح کو ایصال ثواب کی نیت سے قرآن عظیم الشان کا ختم کریں۔

والسلام

رہبری شوری امارت اسلامیہ افغانستان

18/ شعبان المعظم 1437ھ بمطابق 25/ مئی 2016ء