بلیک لسٹ میں امارت اسلامیہ کے زعیم کے اندراج کے متعلق ترجمان کا بیان

پیر کے روز 14 / نومبر 2016 ء کو رپورٹیں شائع ہوئیں، کہ کابل انتظامیہ نے اقوام متحدہ کے بعض نمائندوں سے گفتگو کے دوران مطالبہ کیا کہ امارت اسلامیہ کے زعیم شیخ الحدیث ھبۃ اللہ اخندزادہ صاحب حفظہ اللہ کے نام کو بلیک لسٹ میں شامل کریں۔ اس طرح بے فائدہ اور غیرمؤثر مطالبات […]

پیر کے روز 14 / نومبر 2016 ء کو رپورٹیں شائع ہوئیں، کہ کابل انتظامیہ نے اقوام متحدہ کے بعض نمائندوں سے گفتگو کے دوران مطالبہ کیا کہ امارت اسلامیہ کے زعیم شیخ الحدیث ھبۃ اللہ اخندزادہ صاحب حفظہ اللہ کے نام کو بلیک لسٹ میں شامل کریں۔

اس طرح بے فائدہ اور غیرمؤثر مطالبات اور اقدامات کے متعلق ہمارا ردعمل یہ ہے کہ ہماری قیادت اس نوعیت پابندیوں  کا کوئی پرواہ نہیں کرتے۔

کیونکہ اس سے قبل امریکی طاغوت اور استعماری افوج کے خلاف جہاد کے آغاز ہی سے انہوں نے سب کچھ کو مان لیا ہے، اسی طرح بینکوں میں ان کے رقم اور نہ ہی بیرونی ممالک میں جائیدادیں ہیں۔

اس سے قبل ہمارے دیگر قائدین پر بھی پابندیاں لگائی گئی تھیں، جو صرف پابندی لگانے والوں   کی شناخت ہمیں بتادیں ، اس کے علاوہ جہادی عمل پر کوئی منفی اثر نہیں  پڑا ۔

البتہ اس طرح مطالبات اور اعمال  سےاہل وطن اور عالمی برادری اچھی طرح سمجھے گی، کہ ہمارے ملکی مخالفین اور ان کے عالمی حامی زبان پر صلح کے نعرے لگاتے ہیں، مگر عمل میں امن و امان کے خلاف اقدامات کررہے  ہیں۔

دشمنوں کی جانب سے جہادی قیادت پر ہر قسم کی پابندیاں اپنی عوام اور مجاہدین کے درمیان ان کے اعتماد اور مقبولیت میں مزید اضافہ کریگا۔ ان شاءاللہ

قاری محمد یوسف احمدی ترجمان امارت اسلامیہ

15/ صفرالمفظر 1438ھ بمطابق 15 / نومبر 2016 ء