طلوع اور یک جاسوسی نیٹ ورک ٹی وی چینلوں کے بابت فوجی کمیشن کا اعلامیہ

اظہرمن الشمس ہے کہ امریکی جارحیت اور  فوجی قبضے کےساتھ امریکی خفیہ ادارے کی جانب سے افغانستان میں پروپیگنڈے کا سلسلہ بھی شروع ہوا، جس کے نتیجے میں بعض آزاد ذرائع ابلاغ کے نام سے چینل لانچ ہوئے ، جنہیں اب تک امریکی سفارت کی جانب سے فنڈز فراہم کیا جاتا ہے۔ ان کے پروگرامز […]

اظہرمن الشمس ہے کہ امریکی جارحیت اور  فوجی قبضے کےساتھ امریکی خفیہ ادارے کی جانب سے افغانستان میں پروپیگنڈے کا سلسلہ بھی شروع ہوا، جس کے نتیجے میں بعض آزاد ذرائع ابلاغ کے نام سے چینل لانچ ہوئے ، جنہیں اب تک امریکی سفارت کی جانب سے فنڈز فراہم کیا جاتا ہے۔ ان کے پروگرامز بھی امریکی استعمار اور اس کے مزدور کی حمایت میں افغان غیور کے جہاد اور مزاحمت کے خلاف، اسلامی اقدار کو پامال کرنے کی خاطر ، ملک اور قومی وحدت کو ختم کرنے کی خاطر مرتب اور پروپیگنڈے کے طور پر پیش کیے جاتے ہیں۔

ان میں سے طلوع  اور یک نامی  ٹی وی چینل پروپیگنڈے کی وہ  ذرائع ہیں،  جو افغانستان میں کافروں کی فکری، ثقافتی اور پروپیگنڈانہ حملات پھیلانے کی ذمہ دارہیں ۔ یہ ابلاغی ذرائع امریکی حمایت کے بل بوتے پر ہمارے مذہبی اور ثقافتی اقدار کا مذاق اڑارہے ہیں۔ فحاشی اور بے حیائی کو پروان چڑھارہے ہیں۔ نوجوان نسل کے ذہنوں میں لادینی، بداخلاقی، تشدد،  قمار، جوا، اختلاط اور بے حجابی کے طرح مضر افکار ٹھونس رہے ہیں اور یا خاص طور پر جہاد اور مجاہدین کے بارے میں نفرت اور واضح دشمنی سے بھرے پروپیگنڈے کررہے ہیں۔

ان شیطانی ابلاغی ذرائع کی پروپیگنڈے اور شرمناک ملکی نشریات کا  ایک مثال وہ رپورٹ ہے،جب 13/ ذی الحجہ 1436ھ  کو امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے قندوز شہر کا کنٹرول حاصل کرلیا، تو وہاں خدانخواستہ خواتین کے ہاسٹل پرمجاہدین نے حملہ کرکے لڑکیوں کی بے عزتی کی۔

یہ ٹی وی نیٹ ورک اس جھوٹے رپورٹ کو ایسے حالت میں بار بار نشر  کررہی ہے کہ  اہل قندوز اور عوام اس بات کی پرزور الفاظ میں تردید کرتے ہیں  اور اللہ تعالی کو حاضر و ناظر سمجھتے ہوئے گواہی دے رہے ہیں،کہ  عید کے موقع پر ملک بھر کے تعلیمی ادارےبند  اور قندوز خواتین کا ہاسٹل بالکل خالی تھا۔

قندوز اور افغانستان کے دیندار لوگ اس بات پر متفق ہیں ، کہ امارت اسلامیہ کے مجاہدین عوام کے عزت اور آبرو کے محافظ ہیں۔ مگر  طلوع  اور یک ٹی وی نیٹ ورک خفیہ اداروں کے ایجنٹ اور فحاشی پھیلانے والے پروپیگنڈے کی ذرائع ہیں،  جنہوں نے عوام کا توہین، بےعزتی اور انہیں بے غیرت متعارف کروانے کے لیے  دن رات ایک کی ہے اور ایسے برملا جھوٹ سے عوام کی عزت اور احترام کو تراش رہے ہیں، جسے ہر کوئی باآسانی سے سمجھ سکتا ہے۔

افغان مجاہد عوام کے خلاف طلوع  اور یک ٹی وی نیٹ ورک کے اس نوعیت گستاخانہ اور  دشمنانہ سلوک کی وجہ سے امارت اسلامیہ مزید مذکورہ ابلاغی ذرائع کو  میڈیا کے طور پر نہیں مانتے ، بلکہ انہیں اپنی فوجی اہداف میں شامل کرتی ہے۔

آج کے بعد ان ٹی وی چینلوں کا کوئی کارکن،  ترجمان، دفتر، رپورٹنگ ٹیم یا نامہ نگامہ محفوظ نہیں ہے۔ امارت اسلامیہ افغانستان کے فوجی کمشین تمام مجاہدین کو حکم دیتی ہے کہ مذکورہ شیطانی چینلوں کے خلاف فوری اقدام کریں۔ اس کے بعد ان چینلوں کے تمام نامہ نگار اور کارکن دشمن کے افراد کے طور پر سمجھے جاتے ہیں۔ ان ذرائع کے متعلقین سے  ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ مذکورہ چینلوں کے دفاتر اور نامہ نگاروں سے دور رہیں اور تمام رابطوں کو ان سے منقطع کریں۔ عوام ان  نیٹ ورکس کے مرکزی دفتر اور برانچوں  میں جانے اور پروگرامز میں شرکت  اور ان کے نامہ نگاروں کو گھروں میں مدعو کرنے سے گریز کریں۔ تجزیہ نگارحضرات  پروگراموں میں شرکت نہ کریں اور مسلمان عوام ان چینلوں کو دیکھنے سے  پرہیز  اور ان کا بائیکاٹ کریں۔

امارت اسلامیہ کے فوجی کمیشن  کو وطن دوست اور آزاد ابلاغی ذرائع  کا احترام ہے اور غیر جانبدار صحافیوں کے لیے پرامن ماحول کا انتظام کرتا ہے۔ مگر وہ ابلاغی ذرائع  جو دین اور وطن دشمنی کے لیے کمربستہ ہے، حقیقت پر مبنی رپورٹیں شائع کرنے کے بجائے صرف زہریلا  جھوٹ پھیلارہا ہے،جو ملک اور عوام کے لیے فائدے کے بجائے نقصان دہ ہے۔ مجاہدین ان کے متعلق  خاموش نہیں رہینگے۔ ان شاءاللہ

امارت اسلامیہ افغانستان

فوجی کمیشن

28/ ذی الحجہ 1436 ھ بمطابق 12 / اکتوبر 2015ء