ملک پر امریکی جارحیت کی 14ویں برسی کے بابت امارت اسلامیہ کا اعلامیہ

أُذِنَ لِلَّذِينَ يُقَاتَلُونَ بِأَنَّهُمْ ظُلِمُوا وَإِنَّ اللَّهَ عَلَى نَصْرِهِمْ لَقَدِيرٌ ( 39(الَّذِينَ أُخْرِجُوا مِن دِيَارِهِم بِغَيْرِ حَقٍّ إِلَّا أَن يَقُولُوا رَبُّنَا اللَّهُ ۗ وَلَوْلَا دَفْعُ اللَّهِ النَّاسَ بَعْضَهُم بِبَعْضٍ لَّهُدِّمَتْ صَوَامِعُ وَبِيَعٌ وَصَلَوَاتٌ وَمَسَاجِدُ يُذْكَرُ فِيهَا اسْمُ اللَّهِ كَثِيرًا ۗ وَلَيَنصُرَنَّ اللَّهُ مَن يَنصُرُهُ ۗ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيزٌ (40) آج سے 14 برس قبل […]

أُذِنَ لِلَّذِينَ يُقَاتَلُونَ بِأَنَّهُمْ ظُلِمُوا وَإِنَّ اللَّهَ عَلَى نَصْرِهِمْ لَقَدِيرٌ ( 39(الَّذِينَ أُخْرِجُوا مِن دِيَارِهِم بِغَيْرِ حَقٍّ إِلَّا أَن يَقُولُوا رَبُّنَا اللَّهُ ۗ وَلَوْلَا دَفْعُ اللَّهِ النَّاسَ بَعْضَهُم بِبَعْضٍ لَّهُدِّمَتْ صَوَامِعُ وَبِيَعٌ وَصَلَوَاتٌ وَمَسَاجِدُ يُذْكَرُ فِيهَا اسْمُ اللَّهِ كَثِيرًا ۗ وَلَيَنصُرَنَّ اللَّهُ مَن يَنصُرُهُ ۗ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيزٌ (40)

آج سے 14 برس قبل اسی روز امریکی استعمار نے تمام  تسلیم شدہ انسانی اور بین الاقوامی قوانین اور مقررات کو روندتے ہوئے وطن عزیز کے مقدس حریم وحشت ناک حملہ شروع  کردیا۔

ستمبر واقعہ اور اس کے انتقام کو  وحشی امریکہ نے افغانستان پر اپنے وحشیانہ جارحیت کے لیے ایک مبرر اور جواز سمجھا، حالانکہ  ان کا یہ نامعقول جواز کسی طور پر   جائز نہیں تھا۔ کیونکہ ستمبر کے واقعہ میں افغانی شریک تھے اور نہ ہی انہیں علم تھا۔ مگر جارج بش اور ان کے متحدین نے تمام بین الاقوامی قوانین کے خلاف اور ہر قسم کے شواہد اور اسناد کی عدم موجودگی میں افغانستان پر ہلہ بول دیا۔

جن مقاصد کے لیے استعمار نے جارحیت کی، ان میں اب تک  نہ صرف ایک پورا ہوا ہے ، بلکہ ان کے توقعات کے برعکس  وہ کچھ سامنے آیا، جن کا استعمار کو تصور تک نہیں تھا۔

اپنے جارحیت کو جواز فراہم کرنے کے لیے امریکہ درج ذیل چار نکات کو پیش کرتے ہیں :

پہلا  : افغانستان کے شرعی نظام امارت اسلامیہ کو ختم کرنا۔

دوسرا :  منشیات کا خاتمہ کرنا۔

تیسرا  : افغان عوام کے مرضی کے مطابق حکومتی نظام کا ایجاد کرنا۔

چوتھا  : افغانستان میں قیامِ امن اور جنگوں کا خاتمہ کرنا۔

آج ہم مشاہدہ کررہے ہیں کہ امریکی امیدوں کے برعکس امارت اسلامیہ کے مجاہدین اپنے دوراقتدارکے نسبت  اب فوجی لحاظ سے امریکہ اور اس کے متحدین کے مقابلے میں بہترین طاقت و قوت کے حامل ہیں۔

منیشات کا کاشت جو امارت اسلامیہ کے دوراقتدار  میں ملکی سطح پر صفر تک پہنچتا تھا، اب امریکی جارحیت کے دوران افغانستان عالمی سطح پر منشیات کے پیدوار میں پہلا مقام رکھتا ہے۔

وہ حکومتی نظام جو اربوں امریکی ڈالرز اور ہزاروں امریکی فوجوں کی ہلاکت کے بدلے افغانستان میں قائم کیا جاچکا ہے۔ امریکی اعتراف کے مطابق اسے دنیا بھر میں سب سے زیادہ کرپٹ ترین اور ناکام نظام کہا گیا ہے  اور افغانستان میں حالات اتنے ناامن ہوئے ہیں، کہ  عصری ٹیکنالوجی سے لیس ہزاروں امریکی اور نیٹو افواج کی موجودگی کے باجود کابل شہر میں امریکی سفارت اور نیٹو افواج کا ہیڈکوارٹر خود کو غیر محفوظ سمجھتا ہے۔ افغانوں  کو تو رہنے دیجیے کہ  بیرونی افواج کی جانب سے لگائے جانے والے آگ  میں ان کے جان، مال اور ملک جل رہا ہے۔

افغانستان پر امریکی جارحیت کی 14 ویں برسی کے متعلق امارت اسلامیہ افغانستان اس وحشی جارحیت کے مذمت اور مکمل طور پر استعمار کو ماربھگانے کی عزم کیساتھ ساتھ ایک بار پھر امریکہ اوراس کے عالمی متحدین کو بتاتی ہے کہ افغانستان پر چودہ سالہ جارحیت سے عبرت لیتے ہوئے مزید تعقل اور سالم درک کی راہ اپنالے۔ آزمودہ افغانوں سے مزید آزمائی ترک کریں اور اس ملک سے اپنی تمام افواج کے انخلاء سے افغانوں کو اپنے ملک اور مستقبل کے متعلق فیصلہ کرنے دیں۔

یہ وہی سالم طریقہ ہے، جسے امارت اسلامیہ نے 14 برس قبل بھی تمہیں مسئلے کے سالم  حل کے متعلق بتائی  تھی  اور اب پھر تمہارے ہی جارحیت کی 14 ویں برسی کے مناسبت سے  دہراتی ہے۔

امارت اسلامیہ افغانستان

23/ ذی الحجہ 1436 ھ بمطابق 07/ اکتوبر 2015ء