ملک کے شمال میں حالیہ فتوحات کے حوالے سیاسی دفتر کا اعلامیہ

27/ ستمبر2015ء  کو ملک کے شمال میں واقع اہم اسٹریٹیجک اہمیت کے حامل صوبہ قندوز کا مرکز اور اکثر اضلاع کٹھ پتلی دشمن سے آزاد اور امارت اسلامیہ کے کنٹرول میں آئیں۔ یہ حقیقت میں امارت اسلامیہ، خودمختاری اور استقلال سے افغان مجاہد عوام کا گہرا   محبت ،وسیع ہمدردی اور جارحیت اور غاصبوں سے نفرت […]

27/ ستمبر2015ء  کو ملک کے شمال میں واقع اہم اسٹریٹیجک اہمیت کے حامل صوبہ قندوز کا مرکز اور اکثر اضلاع کٹھ پتلی دشمن سے آزاد اور امارت اسلامیہ کے کنٹرول میں آئیں۔ یہ حقیقت میں امارت اسلامیہ، خودمختاری اور استقلال سے افغان مجاہد عوام کا گہرا   محبت ،وسیع ہمدردی اور جارحیت اور غاصبوں سے نفرت کا اظہار تھا۔

ایسے حالت میں کہ کابل بے اختیار انتظامیہ جو  عوامی امنگوں کے برعکس منظرعام پر لائی گئی ہے  اور استعمار کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ روزانہ جان بوجھ کر عوام کے جان و مال ، عزت و آبرو کو پامال کررہا ہے۔عوام اور ملک کے عظیم مفادات کے بجائے اپنے ذاتی ، سلیقوی اور جماعتی مفادات کے لیے  شب و روز تگ و دو کررہی ہے۔

اب عوامی غیض وغصب میں ٹہرنے کا طاقت کھوچکا ہے اور اپنی شکست و شرمندگی مجاہدین کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈوں سے چھپائی رہی ہے، کہ گویا مجاہدین ہمسائیہ ممالک کو نقصان پہنچا ئیگا۔ان کے سرحدات کو عبور کرینگے۔

امارت اسلامیہ کی سیاسی دفتر اپنے ہمسائیوں کو تسلی دیتی ہے کہ کسی ہمسائے کو نقصان پہنچانے کی ارادہ نہیں رکھتی ۔ امارت اسلامیہ انسانی اقدار اور اسلامی اصول کی رو سے تمام ہمسائیہ ممالک کیساتھ حسن جواز اور اصل کے بنیاد پر اچھے اور  نتیجہ  خیز روابط و تعلقات کا خواہاں ہے۔ اس بارے میں امارت اسلامیہ کے خلاف جو پروپیگنڈے  کیے جارہے ہیں، ان کا کوئی حقیقت نہیں ہے۔

امارت اسلامیہ افغانستان

سیاسی دفتر

28/ ذی الحجہ 1436ھ بمطابق 12/ اکتوبر 2015ء