کابل

افغانستان میں امن، استحکام اور ترقی پورے خطے کے مفاد میں ہے۔ افغانستان ریجنل کوآپریشن انیشٹیو” اجلاس کے شرکا۔

افغانستان میں امن، استحکام اور ترقی پورے خطے کے مفاد میں ہے۔ افغانستان ریجنل کوآپریشن انیشٹیو" اجلاس کے شرکا۔

 

الامارہ اردو

پیر کو افغان حکومت خطے کے ممالک کے سفیروں اور خصوصی نمائندوں کے ایک اہم اجلاس کی میزبان تھی۔ اس اجلاس کی میزبانی در اصل افغان وزارت خارجہ کر رہی تھی۔ اجلاس میں گیارہ ممالک کے سفیر اور خصوصی نمائندے شریک ہوئے۔ جس میں روس، چین، ترکی، ایران، پاکستان، ازبکستان، ترکمانستان، قازقستان، کرغزستان، بھارت اور انڈونیشیا شامل ہے۔ اگست 2021 میں امارت اسلامیہ افغانستان کی اقتدار سنبھالنے کے بعد یہ پہلا اجلاس تھا جو افغانستان میں منعقد ہوا اور اس کی میزبانی افغان حکومت نے کی۔ اس حوالے سے یہ اجلاس اہم تھا کہ اگلے ماہ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں افغانستان کے موضوع پر ایک اجلاس منعقد ہو رہا ہے۔ افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے اپنی گفتگو میں کہا کہ اجلاس کے شرکا اگلے ماہ قطر میں ہونے والے اجلاس کو افغانستان کی اصل صورت حال سے آگاہ کریں تاکہ افغانستان کے مسائل حل کیے جاسکیں۔
امارت اسلامیہ افغانستان کے ساتھ خطے کے ممالک کے مثبت روابط کے نئے باب کا آغاز، علاقائی تعاون پر ہم آہنگی، خطے کی سطح پر مشترکہ علاقائی محور کی روایت کی تشکیل اور خطے کے مشترکہ اقتصادی مواقع سے مزید استفادہ کے لیے مل کر کام کرنے پر اس سیشن میں بحث ہوئی۔
سیشن میں گیارہ ممالک کے سفیر اور خصوصی نمائندوں نے گفتگو کی۔
اجلاس سے ترکی کے سفیر جنک اونل نے کہا کہ افغان قوم طویل عرصے سے جنگوں، مشکلات اور مصائب کا شکار ہے۔ وہ نہیں چاہتے کہ افغانستان کے لوگوں کو مزید مسائل کا سامنا کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی نے افغان حکومت کے ساتھ مثبت بات چیت کی پالیسی کو ترجیح دی ہے۔
افغانستان کے لیے روسی صدر کے نمائندہ خصوصی ضمیر کابلوف نے اجلاس کے انعقاد پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ روس چاہتا ہے کہ افغانستان دوحہ اجلاس کا حصہ ہو اور افغانستان کا مسئلہ انہی کی زبانی بین الاقوامی برادری سن لے۔ انہوں نے متعدد ممالک کی جانب سے افغانستان میں نئے سفیر بھیجنے کو دونوں ممالک کے مفاد میں قرار دے دیا۔
کابل میں ہندوستانی ناظم الامور نے کہا کہ وہ ہر اس کوشش کی حمایت کرتے ہیں جو افغانستان میں استحکام اور ترقی کا باعث بنے۔ انہوں نے افغانوں کے ساتھ اپنے تعلقات کو تاریخی قرار دیتے ہوئے باہمی تعاون کے ایسے فارمولے پر زور دیا جس سے افغانوں کو فائدہ پہنچے۔ انہوں نے چابہار بندرگاہ کے ذریعے افغانستان کے ساتھ تجارتی تعلقات پر زور دیا اور افغانستان کو ہندوستان کی ترقیاتی امداد کے بارے میں بھی معلومات دی۔ انہوں نے افغانستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو جاری رکھنے پر بھی زور دیا ہے۔
انڈونیشیا کے نمائندہ خصوصی نے کہا کہ علاقائی تعاون دراصل بین الاقوامی تعاون کا آغاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے کے ممالک باہمی اتحاد کے بغیر ترقی نہیں کر سکتے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ افغان حکومت کو عالمی برادری کا فعال حصہ بننا چاہیے۔ ان کے مطابق خطے کے ممالک کے درمیان مثبت تعلقات استوار کرنے اور کم سے کم سیکیورٹی کے ذریعے قیام امن کا سہرا امارت اسلامیہ افغانستان کے سر ہے۔
قازقستان کے نمائندے نے اجلاس سے اپنی گفتگو میں کہا کہ حکومت کے ڈھانچے کا تعین کرنا افغانوں کا حق ہے، قازقستان اس میں مداخلت نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ وہ افغانوں کو حکومت کی بناوٹ کے بارے میں نسخے نہیں دینا چاہتے۔ انہوں نے قازقستان میں اس فہرست سے افغان حکومت کے نکالے جانے کی طرف اشارہ کیا جس کے ذریعے قازقستان میں افغانوں کی سرگرمیوں پر پابندی لگا دی تھی۔ افغانستان کے ساتھ مثبت بات چیت کی ایک مثال اس فہرست سے افغان حکومت کا اخراج ہے۔

ازبکستان کے سفیر نے کہا کہ ہمسایہ ہونے کے ناطے وہ افغان حکومت کے ساتھ اپنے تعلقات کو وسعت اور مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان اور ازبکستان ایک ہی خطے کے ممالک، ایک دوسرے کے اچھے پڑوسی ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ تاریخی معاہدے رکھتے ہیں۔
کابل میں پاکستان کے ناظم الامور عبیدالرحمن نظامانی نے اجلاس میں علاقائی اقتصادی رابطے میں افغانستان کے کردار کو اہم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ خطے کے ممالک کو مشترکہ طور پر امارت اسلامیہ کے ساتھ اپنے مثبت تعلقات کو جاری رکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا: امارت اسلامیہ نے افغانستان کی معیشت اور سلامتی میں نمایاں پیش رفت کی ہے اور بڑے اقتصادی منصوبوں کے نفاذ کے لیے اچھی بنیاد فراہم کی ہے۔

ایران کے سفیر حسن کاظمی قمی نے اجلاس سے اپنی گفتگو میں کہا: “آج ہم اس خطے کے عوام کے نمائندے ہیں جو میزبان ملک کی دعوت پر کابل میں جمع ہوئے ہیں، تاکہ ہماری بھلائی کے لیے مشاورت کی جاسکے۔ اور مصلحت کی خاطر ہمیں ایسے طریقے تلاش کرنے چاہییں جو افغانستان کے ساتھ رابطے کا نقطہ آغاز ہو۔