کابل

افغانستان میں منشیات کے متبادل کاشت کے فروغ کے لیے راہ ہموار ہوگئی ہے:ملاعبدالغنی برادر

افغانستان میں منشیات کے متبادل کاشت کے فروغ کے لیے راہ ہموار ہوگئی ہے:ملاعبدالغنی برادر

کابل(بی این اے ) نائب وزیراعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر اخوند سے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسداد منشیات اور جرائم کے سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر پینو الارچی نے ملاقات کی۔
باختر نیوز کی معلومات کے مطابق؛ اس ملاقات میں دونوں فریقین نے افغانستان میں امارت اسلامیہ کی جانب سے منشیات کے خاتمے اور اس سلسلے میں افغانستان اور عالمی برادری کے درمیان مستقبل کے مشترکہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔
ملا عبدالغنی برادر اخوند نے کہا: ” امارت اسلامیہ نے گزشتہ ڈھائی سال سے افغانستان میں سنجیدگی سے منشیات کی کاشت اور اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے بھر پور کوششیں کی ہیں ، جس کے نتیجے میں اب پیداوار اور اسمگلنگ کی سطح تقریباً صفر تک پہنچ چکی ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ امارت اسلامیہ نے منشیات کے عادی ہزاروں افراد کے لیے کھانے پینے اور علاج کی جگہیں فراہم کرکے علاج مکمل ہونے کے بعد ان کے لیے پیشہ ورانہ تربیتی پروگرام بھی شروع کیے ہیں۔
ان کے بقول افغانستان میں ایک خودمختار حکومت اور مجموعی طور پر سیکیورٹی صورتحال بہتر ہونے سے منشیات کے متبادل کاشت کے فروغ کے لیے راہ ہموار ہوگئی ہے ۔ بین الاقوامی ادارے اس سلسلے میں افغانوں کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں۔

اس موقع پر اقوام متحدہ کے ادارہ برائے منشیات اور جرائم کے سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے امارت اسلامیہ کی منشیات کے خلاف جنگ میں ان کی شاندار کاوشوں کو سراہتے ہوئے وطن کی سلامتی کو برقرار رکھنے اور اسے منشیات کی لعنت کے خطرے سے بچانے میں سکیورٹی فورسز کے کردار کو سراہا اور کہا کہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ افغان کسانوں کو پوست کی متبادل فصل فراہم کرنے میں امارت اسلامیہ کے ساتھ تعاون کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ مستقبل قریب میں کابل میں ایک بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کرنا چاہتے ہیں اور اس کانفرنس کے ذریعے افغان کسانوں کو متبادل فصلوں کی فراہمی میں بین الاقوامی مالی معاونت کو راغب کرنا چاہتے ہیں۔