کابل

نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور آفس کا اعلامیہ

افغانستان کی اقتصادی صورت حال پر ورلڈ بینک کی حالیہ رپورٹ سے متعلق نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور آفس کا اعلامیہ

 

31 جولائی 2023 کو ورلڈ بینک کی جانب سے افغانستان کی معاشی صورت حال پر ایک رپورٹ شائع کی گئی ہے۔ اس رپورٹ میں افغانستان کی معاشی صورت حال میں مثبت پیش رفت کا تذکرہ کیا گیا ہے۔
امارت اسلامیہ افغانستان کے رئیس الوزرا کے دفتر برائے اقتصادی امور افغانستان کے دیگر شعبوں کی طرح معاشی صورت حال سے متعلق وہ تمام مثبت رپورٹس جن میں حقائق بیان کیے گئے ہوں سراہتے ہوئے خیال ظاہر کرتا ہے کہ مذکورہ رپورٹ میں جن مسائل کا تذکرہ کیا گیا ہے وہ مثبت اور حقائق کی عکاسی ہے۔ اس نوعیت کے تمام معاشی پیش رفت دنیا کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مہنگائی کی شرح گزشتہ مہینوں کے مقابلے میں مزید کم ہوئی ہے اور ملکی خوراک کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔ غیر ملکی کرنسی کے مقابلے افغانی کی قدر میں اضافہ ہوا، کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی، حکومت نے درآمدی اشیائے خوردونوش پر ٹیرف میں کمی کردی۔ بینکنگ کے نظام میں بہتری آئی ہے، تیار ہوا ہے، کمرشل کمپنیوں کے لیے خصوصی سہولیات پیدا کی گئی ہیں، ملازمتوں کے مواقع بڑھ گئے ہیں، برآمدات کے ساتھ ساتھ درآمدات کی سطح اور قومی آمدنی میں بھی اضافہ ہوا ہے، سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بروقت ادا کی گئی ہیں اور عوام کو صحت کی معیاری خدمات فراہم کی گئی ہیں۔
امارت اسلامیہ افغانستان کا خیال ہے کہ اگر عالمی برادری پابندیاں ہٹا کر افغانستان کے منجمد اثاثے کھول دے تو افغانستان دیگر شعبوں کے ساتھ اقتصادی شعبے میں بھی پوری طرح ترقی کرے گا۔ نیز امارت اسلامیہ افغانستان تمام بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کرتی  ہے کہ وہ ہر گزرتے دن کے ساتھ افغانستان میں ہونے والی پیش رفت سے دنیا کو آگاہ کریں۔ اس سے دنیا افغانستان کی حقیقی صورت حال اور یہاں ہونے والی پیش رفت سے صحیح طرح آگاہ ہوجائے گی۔
امارت اسلامیہ افغانستان ورلڈ بینک سے مطالبہ کرتی ہے کہ افغانستان سے متعلق حقائق شائع کرنے کے ساتھ ساتھ وہ تمام ترقیاتی منصوبے جو مذکورہ بینک کے تعاون سے شروع کیے گئے تھے مگر امارت اسلامیہ کی حاکمیت کے بعد بند کیے گئے انھیں دوبارہ شروع کیے جائیں۔
دفتر برائے اقتصادی امور: امارت اسلامیہ افغانستان