بعض ذرائع ابلاغ کی جعلی جدوجہد کے متعلق ترجمان کا اظہار خیال

جمعرات کے روز 2015-12-03 ایک بار پھر پژواک خبر رساں ادارے سمیت بعض ذرائع ابلاغ نے جعلی طور پر امارت اسلامیہ کے سابق وزیر اطلاعات جناب ملا امیرخان متقی صاحب کے نام سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے   ان سے منسوب رپورٹ شائع کی، جس میں کہا گیا تھا کہ منصور صاحب  زخمی حتی کہ شہید […]

جمعرات کے روز 2015-12-03 ایک بار پھر پژواک خبر رساں ادارے سمیت بعض ذرائع ابلاغ نے جعلی طور پر امارت اسلامیہ کے سابق وزیر اطلاعات جناب ملا امیرخان متقی صاحب کے نام سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے   ان سے منسوب رپورٹ شائع کی، جس میں کہا گیا تھا کہ منصور صاحب  زخمی حتی کہ شہید ہوا ہے۔

ہمیں  یہ خفیہ ادارے کی ناکام کوششیں نظر آر ہی ہیں۔  جن کے بار بار تردید کے باوجود  عوام کے ذہنوں کو مغشوش کرنے کی خاطر ایڑی چوٹی کا زور لگاکر  جعلی طور پر رپورٹیں شائع کررہی ہیں۔

ہم ذرائع ابلاغ سے گزارش کرتے ہیں کہ اپنی ابلاغی حیثیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس نوعیت کی اہم رپوٹوں کو شائع کرنے میں احتیاط سے کام لے اور غیر واقعی رپورٹیں نشر کرنے سے خفیہ اداروں کی مذموم منصوبوں کا حصہ نہ بنے۔

جناب ملا امیر خان متقی نے گذشتہ 14 سال سے کسی ذرائع ابلاغ سے رابطہ تک نہیں کی ہے   اورنہ ہی   منصور صاحب کے زخمی ہونے کی افواہات کی کوئی حقیقت  ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد ترجمان امارت اسلامیہ افغانستان

21/صفرالمظفر 1437 ھ بمطابق 03/ دسمبر 2015ء

اس سے قبل شائع ہونے والی رپورٹیں درج ذیل ہیں۔

امارت اسلامیہ کے زعیم کے زخمی ہونے کی افواہ من گھڑت ہے

نیٹو کے حالیہ فیصلے کے بابت ترجمان کا ردعمل