کابل

نائب وزیر اعظم برائے سیاسی امور سے جمعیت علمائے اسلام پارٹی (س) پاکستان کے رہنما کی ملاقات

نائب وزیر اعظم برائے سیاسی امور سے جمعیت علمائے اسلام پارٹی (س) پاکستان کے رہنما کی ملاقات

کابل(بی این اے )
نائب وزیر اعظم برائے سیاسی امور مولوی عبدالکبیر سے پاکستان جمعیت علمائے اسلام پارٹی (س) کے رہنما و جامعہ دارالعلوم حقانیہ کے نائب صدر مولانا حامد الحق، اور اس جماعت کے رکن سید محمد یوسف شاہ اور ان کے وفد نے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں مولاناحامد الحق نے افغانستان میں امارت اسلامیہ کی حاکمیت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان اور پاکستان کی قومیں ایک دوسرے کے ساتھ بہت سی اسلامی، ثقافتی اور سماجی اقدار اور مشترکات رکھتی ہیں۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو اہم اور مفید قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے علماء اور عوام دونوں ممالک کے درمیان اچھے تعلقات چاہتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ کابل اور اسلام آباد کے درمیان اقتصادی تعاون کے ساتھ ساتھ سیاسی تعلقات کو بھی وسعت دی جانی چاہیے تاکہ دونوں ممالک اس سے مستفید ہوں۔
انہوں نے افغانستان کے اثاثے منجمد کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے یک طرفہ اور ظالمانہ اقدامات سے افغانوں کو نقصان پہنچانے کے سوا کچھ نہیں ہے ۔
اس موقع پر نائب وزیراعظم برائے سیاسی امور مولوی عبدالکبیر نے مولانا حامد الحق اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ افغان عوام نے تاریخ کے دورانیے میں اپنے دین، وطن اور آزادی کی خاطر بڑی قربانیاں دی ہیں، ان قربانیوں کے نتیجے میں ایک خالص اور حقیقی اسلامی نظام کا قیام ہمارے عوام کی مقدس آرزو تھی جو الحمد للہ پوری ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امارت اسلامیہ اپنے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کی خواہاں اور افغانستان کی سرزمین سے کسی قسم کا خطرہ پیدا نہیں ہونے دیتی ہے۔
نائب وزیراعظم برائے سیاسی امور نے تعلقات کی بحالی میں علمائے کرام کے کردار کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت افغانستان میں مکمل سیکیورٹی کو یقینی بنایا گیا ہے اور کسی کو تخریبی کارروائیوں کی اجازت نہیں ہے۔