کابل

نیلا باغ رہائشی منصوبہ، کابل میں 1400 اپارٹمنٹس تعمیر کرنے کا افتتاح

نیلا باغ رہائشی منصوبہ، کابل میں 1400 اپارٹمنٹس تعمیر کرنے کا افتتاح

 

کابل۔ (خصوصی رپورٹ)
امارت اسلامیہ افغانستان کے اعلی حکام نے کابل کے علاقے دارالامان میں ‘نیلہ باغ رہائشی پروجیکٹ’ میں 1400 نئے اپارٹمنٹس کی تعمیر کا افتتاح کر دیا۔ یہ اپارٹمنٹس چین کے تعاون سے 56 بلاکس میں بنائے جا رہے ہیں۔

اس منصوبے کا سنگ بنیاد گزشتہ روز امارت اسلامیہ کے نائب وزراء اعظم ملا عبدالغنی برادر اور مولوی عبدالسلام حنفی، مختلف اعلیٰ حکام، افغانستان میں چین کے سفیر اور چینی کمپنی ‘ایم سی سی 19’ کے حکام کی موجودگی میں رکھا گیا۔

امارت اسلامیہ کے حکام کا کہنا ہے کہ اس منصوبے پر تقریباً 71 ملین ڈالر لاگت آئے گی اور یہ کام وزارت ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ کی نگرانی میں تین سال میں مکمل کیا جائے گا۔

اس منصوبے کے پہلے حصے کو شروع کرنے کا معاہدہ ستمبر 2020 میں وزارت شہری ترقی اور “MCC-19” کمپنی کے درمیان ہوا تھا تاہم افغانستان میں سیاسی اور سیکورٹی مسائل کی وجہ سے اس منصوبے پر عمل درآمد نہیں ہوا۔

حکام کے مطابق ملک بھر میں 10 ہزار مکانات تعمیر کئے جائیں گے، پہلے مرحلے میں کابل میں، اس کے بعد قندہار، ہرات، مزارشریف اور جلال آباد میں اس قسم کے اپارٹمنٹس تعمیر کئے جائیں گے اور اس کے بعد کابل کے نئے شہر میں مزید مکانات بنائے جائیں گے جو سرکاری ملازمین اور غریب عوام کو طویل مدتی قسطوں میں دیئے جائیں گے۔

امارت اسلامیہ کے نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر نے اس منصوبے کے آغاز کو ملک کی ترقی میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا اور کہا کہ ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو افغانستان میں صنعت، زراعت، بجلی اور تجارت سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کیے گئے ہیں۔

ملا برادر نے چینی حکومت اور سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ وہ ان مواقع سے فائدہ اٹھائیں، جو کابل اور بیجنگ کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو وسعت اور مضبوط کریں گے۔

انہوں نے چینی حکومت سے بھی کہا کہ علاقائی رابطوں جیسے اہم مسائل میں ایک اچھے پڑوسی کے طور پر افغانستان کے ساتھ مل کر کام کرے۔

انہوں نے اس کو افغانستان میں سب سے بڑا رہائشی تعمیراتی منصوبہ قرار دیا جو سابق سوویت یونین کی مدد سے کابل کے علاقے مکرویان رہائشی منصوبے کے بعد بڑا رہائشی منصوبہ ہے۔

حکام کے مطابق یہ گھر سرکاری ملازمین اور ایسے لوگوں کو طویل مدتی اقساط میں دیے جائیں گے جو مکان خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے۔