مجاہدین کا آپریشن، 20 ہلاک، 410 سرنڈر، 23 رہا

امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے کابل، کنڑ، کاپیسا اور پکتیا صوبوں میں دشمن کو نشانہ بنایا،جبکہ صوبہ کنڑ میں 23 فوجی رہا اور کنڑ، پکتیا و ننگرہار میں 410 اہلکار مخالفت سے دستبردار ہوئے۔ تفصیل کے مطابق سنیچر کے روز مغرب کے وقت صوبہ کابل ضلع چاراسیاب کے کابل لوگر دروازہ کے علاقے میں مجاہدین […]

امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے کابل، کنڑ، کاپیسا اور پکتیا صوبوں میں دشمن کو نشانہ بنایا،جبکہ صوبہ کنڑ میں 23 فوجی رہا اور کنڑ، پکتیا و ننگرہار میں 410 اہلکار مخالفت سے دستبردار ہوئے۔
تفصیل کے مطابق سنیچر کے روز مغرب کے وقت صوبہ کابل ضلع چاراسیاب کے کابل لوگر دروازہ کے علاقے میں مجاہدین نے 3 پولیس اہلکاروں کو مار ڈالے،جبکہ جمعہ اور سنیچر کی درمیانی ضلع شکردرہ کے حاجی بیگ میں مجاہدین نے کمانڈو اہلکار محمد رامش کو قتل کردیا۔
دوسری جانب صوبہ کنڑ ضلع ناڑے کے پاٹک کے علاقے میں فوجی یونٹ پر مجاہدین نےقبضہ کرلیا۔ وہاں تعنایت اہلکاروں میں سے 4 ہلاک، 23 گرفتار ہوئے،جنہیں امارت اسلامیہ کی قیادت کے حکم کے مطابق رہا کردیا گیا،جبکہ ضلعی مرکز تمام چوکیوں سمیت ایک ماہ سے شدید محاصرے میں ہے اور رات کے وقت 15 فوجیوں نے ہتھیار ڈال دیے،جنہوں نے 30 عدد ہلکے وبھاری ہتھیار بھی مجاہدین کے حوالے کردیا۔
دریں اثناء صوبہ کاپیسا ضلع نجرآب کے توغک کے علاقے میں مجاہدین نے کمانڈور پر حملہ کیا، جس میں 7 وحشی ہلاک،جبکہ 5 زخمی اور ایک ٹینک بھی تباہ ہوا۔
نیز صوبہ پکتیا ضلع سیدآباد کے بڈم کندہ کے علاقے میں دو چوکیوں پر مجاہدین کا حملہ کیا، 5 کمانڈو ہلاک، 3 زخمی، ایک ٹینک تباہ اور ایک ٹینک گرفتار ہوا۔
کمیشن برائے دعوت و ارشاد امارت اسلامیہ کے عہدیداروں کی دعوت کے سلسلے میں صوبہ پکتیا ضلع پھٹان میں کابل انتظامیہ کے 342 سیکورٹی اہلکار جبکہ صوبہ ننگرہار کے شیرزاد اور سپین غر اضلاع میں 53 اہلکاروں نے حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مخالفت سے دستبردار ہوئے۔