کابل

امارت اسلامیہ افغانستان نے 8 ممالک کے ساتھ افغان قیدیوں کو واپس افغانستان بھیجنے کا معاہدہ کیا ہے۔ادارہ برائے امور جیل خانہ جات

امارت اسلامیہ افغانستان نے 8 ممالک کے ساتھ افغان قیدیوں کو واپس افغانستان بھیجنے کا معاہدہ کیا ہے۔ادارہ برائے امور جیل خانہ جات

 

سالانہ کارکردگی رپورٹ

کابل: میڈیا سینٹر میں حکومتی احتساب پروگرام کے تحت پریس کانفرنس کے دوران ادارہ برائے امور جیل خانہ جات کے حکام نے اپنے ادارے کی ایک سالہ سرگرمیوں اور کامیابیوں کے بارے میں معلومات پیش کیں۔
مذکورہ ادارے کے حکام نے پریس کانفرنس کے دوران کہا: “گذشتہ سال عدالتی اداروں کی جانب سے تقریباً 32 ہزار قیدیوں کو ادارہ برائے امور جیل خانہ جات کے حوالے کیا گیا تھا۔ جن میں عالی قدر امیرالمؤمنین حفظہ اللہ کے خصوصی فرامین اور عدالتی اداروں کے احکامات کی بدولت 16 ہزار قیدیوں کو رہا کردیا گیا۔ باقی 16 ہزار ملزمان زیر حراست ہیں۔
ادارے کے حکام نے مزید کہا کہ امارت اسلامیہ افغانستان نے 8 ممالک کے ساتھ افغان قیدیوں کو واپس افغانستان بھیجنے کا معاہدہ کیا ہے۔ جن میں سے اب تک بارہ سو تیس قیدیوں کو ایران اور 3 کو کویت سے افغانستان منتقل کیا جا چکا ہے۔
ادارہ برائے امور جیل خانہ جات کے حکام نے بتایا کہ گذشتہ سال جیلوں کے عملے اور قیدیوں کے لیے تفسیر اور احادیث سمیت مذہبی پروگرام شروع کیے گئے تھے اور یہ سلسلہ بدستور جاری ہے جس کا مقصد قیدیوں کی اصلاح اور انہیں دوبارہ تعلیم دینا ہے تاکہ وہ رہائی کے بعد صحت مند شہری کے طور پر معاشرے کے سامنے پیش ہوں۔ حکام کے مطابق قیدیوں کے کھانے کی مقدار اور معیار کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ انتظامیہ کی کوششوں اور امیر المومنین حفظہ اللہ کے فرمان سے قیدیوں کے کھانے کا الاؤنس 85 سے بڑھا کر 120 افغانی کر دیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں چھوٹی اور بڑی عید کے موقع پر امیر المومنین حفظہ اللہ کی جانب سے معافی اور سزا میں تخفیف کے احکامات کے نتیجے میں 3881 قیدی اور ملزمان رہا ہوئے اور 981 افراد کی سزاؤں میں کمی کی گئی۔
حکام کے مطابق سیکیورٹی اور سراغ رساں اہل کاروں نے مختلف مواقع پر جیلوں میں منتقل کرنے کے دوران ہیروئن، گولیاں اور چرس سمیت منشیات کی بھاری مقدار برآمد کر کے قبضے میں لے لی ہیں، نقل و حمل کے الزام میں 91 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
مرکز اور صوبوں کی جیلوں میں کم از کم 40 صنعتی مراکز فعال کرنا، پروڈکشن اور ووکیشنل پروگراموں میں قیدیوں کی بھرتی اور ملازمت، تمام جیلوں میں اسکولوں اور دینی مدارس کو فعال کرنا، مرکز اور صوبوں میں پیشہ ورانہ تعلیم کی فراہمی میں توسیع سال 1402 ہجری شمسی کے لیے ادارے کے اہم منصوبوں میں سے ہیں۔