کابل

امیر المؤمنین کی سربراہی میں کابینہ سیشن کا اجلاس!

امیر المؤمنین کی سربراہی میں کابینہ سیشن کا اجلاس!

رپورٹ: الامارہ اردو
امارت اسلامیہ افغانستان کی کابینہ سیشن کا اجلاس امیر المؤمنین شیخ الحدیث مولوی ہبت اللہ اخندزادہ کی سربراہی میں قندہار میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور ملا عبد الغنی برادر اخند نے ایران کے تفصیلی دورے اور وزیر تجارت نور الدین عزیزی نے دورہ پاکستان کی رپورٹ بھی کابینہ اراکین کے سامنے پیش کر دی۔ اجلاس سے امیر المومنین مولوی ہبت اللہ اخند زادہ نے کہا کہ: ” موجودہ اسلامی نظام افغان مجاہد عوام کی بے مثال قربانیوں کے نتیجے میں وجود میں آیا، شرعی قانون کا نفاذ اور عوام کی خدمت حکام کا اولین فریضہ ہے، انہوں نے کہا کہ ہر وزارت کے ساتھ افغانستان کے چالیس ملین نفوس منسلک ہیں۔ اگر کوئی وزیر اپنی ذمہ داریوں میں غفلت کرے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ 40 کروڑ عوام کے حقوق سلب کر رہا ہے۔” انہوں نے کہا: “ہمیں اپنے عوام کی قدر کرنی چاہیے اور ان کی خدمت کرنی چاہیے، کیوں کہ یہ لوگ ہمارے ساتھ وفادار رہے ہیں، ان کے ساتھ کسی قیمت پر بے وفائی نہ کریں، تمام لوگوں کو ایک ہی نظر سے دیکھیں، کیوں کہ اب آپ کسی ایک ضلع یا صوبہ کے ذمہ دار نہیں ہیں بلکہ آپ پورے افغانستان کے ذمہ دار ہیں۔”
امیر المومنین نے کابینہ کے تمام اراکین کو سفارش کی کہ ماضی کے بدنام زمانہ اہل کاروں کے اعمال سے سبق حاصل کریں، علمی اور جہادی دور کی عادات کو نہ بھولیں، صالح سلف کے اخلاق سیکھیں، اگر آپ کو ذمہ داری سونپی جائے تو اس پر خوشی نہ منائیں اور اگر ذمہ داری واپس لی جائے تو اس پر ناراض نہ ہوں۔”
حالیہ دنوں میں جب پاکستان سے افغان مہاجرین کی بے دخلی کا فیصلہ کیا گیا تو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات سرد مہری کے شکار ہوگئے۔ کابینہ سیشن کے اجلاس میں وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی کی سربراہی میں سیاسی کمیشن کو پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے اور مسائل کے حل کے لیے جامع پالیسی بنانے کی ہدایت کی گئی۔ امیر المؤمنین کی سربراہی میں کابینہ سیشن کا یہ اجلاس غیر معمولی نوعیت کا اجلاس تھا۔ اجلاس میں ملک میں ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیا گیا اور متعلقہ وزارتوں اور اداروں سے رپورٹس طلب کی گئیں۔