کابل

بجلی کی پیداوار اور تعمیراتی منصوبوں کے 4 ارب افغانی مالیت کے چار معاہدوں پر دستخط

بجلی کی پیداوار اور تعمیراتی منصوبوں کے 4 ارب افغانی مالیت کے چار معاہدوں پر دستخط

 

کابل( بی این اے ) امارت اسلامیہ افغانستان کے نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر اخوند کی موجودگی میں وزارت خزانہ، پانی و توانائی، افغانستان الیکٹرک کمپنی اور نجی شعبے کے درمیان 4 ارب افغانی مالیت کےبجلی کی پیداوار اور تعمیراتی منصوبوں کے چار معاہدوں پر آج دستخط ہوئے۔
باختر نیوز کے نامہ نگار کے مطابق؛ گورنمنٹ انفارمیشن اینڈ میڈیا سینٹر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں وزیر پانی و توانائی ملا عبداللطیف منصور نے کہا کہ اسلامی تعلیمات کی بنیاد پر امارت اسلامیہ کے قائدین اور عہدیداران ملک کی سلامتی اور معیشت کی بہتری کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں ۔ وہ ملک کی معاشی خودمختاری اور ترقی کے ساتھ ساتھ اہل وطن کی فلاح کےلیے دن رات ایک کیے ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امارت اسلامیہ کی حکومت کے ساتھ ہی قومی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں اور تاجروں کی کافی تعداد میں افغانستان آنے اور مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے سے واضح ہوتا ہے کہ یہاں سرمایہ کاری کے بہتر مواقع موجود ہیں۔
مولوی عبدالطیف منصور نے کہا کہ “ایک قومی تاجر نے وزارت پانی و توانائی کے ساتھ ہلمند کے مرکز لشکر گاہ میں 367 ملین افغانی مالیت کی پانچ منزلہ مارکیٹ بنانے کا معاہدہ کیا ہے۔ یہ مارکیٹ 17 سال تک کنٹریکٹ کرنے والی کمپنی کے پاس رہے گی اور اس کی آمدنی کا 30 فیصد، جو کہ تقریباً 17 بلین افغانی خالص ریونیو ہے۔ امارت اسلامیہ کے خزانے میں جمع ہوگی۔

دوسری جانب افغانستان الیکٹرک کمپنی نے ترک کنسٹرکشن کمپنی “77” ، زولرستان ، زازو افغانستان اور کابل نیشنل کمپنیوں کے ساتھ 42.5 ملین ڈالر کے دو معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ اس میں کابل کے ضلع سروبی کے علاقے نغلو میں 22.75 میگاواٹ شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے نیٹ ورک کی تعمیر ، ہرات پل ہاشمی سب اسٹیشن، سیٹلائٹ سب اسٹیشن اور ہرات نورالجہاد سب اسٹیشن سے ہاشمی پل تک ٹرانسمیشن لائنوں کی ترسیل شامل ہے۔
علاوہ ازیں وزارت پانی و توانائی اور وزارت خزانہ نے کمال ظفر گروپ آف کمپنیز اور نیو عمری کنسٹرکشن کمپنی کے ساتھ 690.6 ملین افغانی مالیت کے دو تعمیراتی منصوبوں کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں ، جس میں کابل شہر میں ملت کمرشل مارکیٹ اور ہلمند میں لقمان حکیم کمرشل اور رہائشی مارکیٹ کی تعمیر کے مشترکہ منصوبے شامل ہیں۔
یہ بات قابل غور ہے کہ ان معاہدوں پر دستخط اور عمل درآمد سے بجلی کی کمی کا مسئلہ کسی حد تک حل ہو جائے گا۔ ہزاروں شہریوں کو بجلی کی سہولت اور روزگار فراہم ہوگا اور امارت اسلامیہ کے خزانے میں سالانہ لاکھوں افغانی جمع ہوں گے۔