شہری آبادی پر فوجی حملے، 83 افراد شہید و زخمی

جنگی جرائم  اور مظالم کے سلسلے میں گذشتہ دو ہفتوں کے دوران کابل انتظامیہ کی افواج کی جانب سے شہریوں پر 42 زمینی اور فضائی حملوں کی وجہ سے متعدد نہتے شہری شہید اور زخمی ہوئے۔ ملک کے 22 صوبوں ( قندہار، پکتیا، ہلمند، دایکنڈی، خوست، فراہ، غزنی، میدان، ہرات، فاریاب، جوزجان، لوگر، بدخشان، قندوز، […]

جنگی جرائم  اور مظالم کے سلسلے میں گذشتہ دو ہفتوں کے دوران کابل انتظامیہ کی افواج کی جانب سے شہریوں پر 42 زمینی اور فضائی حملوں کی وجہ سے متعدد نہتے شہری شہید اور زخمی ہوئے۔

ملک کے 22 صوبوں ( قندہار، پکتیا، ہلمند، دایکنڈی، خوست، فراہ، غزنی، میدان، ہرات، فاریاب، جوزجان، لوگر، بدخشان، قندوز، بغلان، پکتیکا، نورستان، نیمروز، بادغیس، پروان، سرپل اور بلخ) میں جان بوجھ کر عوام کو نشانہ بنایا گیا،جس کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت 35 شہری شہید جب کہ 48 زخمی ہوئے ہیں۔

نیز دشمن کی فضائی اور زمینی حملوں کی وجہ سے سردی کے شدید موسم میں 3 مساجد، 22 مکانات کے علاوہ 4 گاڑیاں بھی تباہ ہوئیں۔

امارت اسلامیہ شہریوں فضائی اور زمینی حملوں کی شدید مذمت کرتی ہے اور اسے جنگی جرائم سمجھتی ہے۔

اسی طرح عالمی انسانی اور حقوقی اداروں کو بتلاتی ہے کہ شہریوں  کے بے رحم قتل عام اور نقصانات کے حوالے سے اپنی ذمہ داری ادا کریں اور دشمن کے اس طرح ظلم کی مذمت کریں۔

ذبیح اللہ مجاہد ترجمان امارت اسلامیہ

15 جمادی الثانی 1442 ھ بمطابق 28 جنوری 2021 ء