ہرات

کئی دہائیوں کے بعد ٹاپی منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کا وقت آگیا ہے: مولوی امیر خان متقی

کئی دہائیوں کے بعد ٹاپی منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کا وقت آگیا ہے: مولوی امیر خان متقی

 

کابل( الامارہ ) صوبہ ہرات میں امارت اسلامیہ افغانستان کے وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی اور ترکمانستان کے وزیر خارجہ راشد مردوف کی قیادت میں دونوں ممالک کے وفود نے تورغنڈی، افغانستان ٹاپی پائپ لائن اور نورالجہاد سب سٹیشن کے دورے کے بعد ملاقات کی۔ ملاقات میں افغانستان میں تاپی منصوبے کے نقل و حمل کے طریقوں ، تورغنڈی پورٹ میں ریلوے سٹیشن کی توسیع، دو طرفہ تجارت میں سہولیات کی فراہمی اور صوبہ ہرات میں نورالجہاد سب اسٹیشن کی توسیع پر جامع گفتگو ہوئی۔
ملاقات میں وزیر خارجہ سمیت وزیر معدنیات پیٹرولیم شیخ شہاب الدین دلاور، وزیر صنعت و تجارت حاجی نورالدین عزیزی، ریلوے اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل ملا بخت الرحمن شرافت، نائب وزیر ٹرانسپورٹ و ایوی ایشن ملا عبدالسلام حیدری اور ہرات کے گورنر شیخ نور احمد اسلام جار بھی موجود تھے۔

ملاقات میں اپنے ترکمان ہم منصب اور وفد کا شکریہ ادا کرنے کے بعد وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے کہا کہ افغانستان میں جنگ کے خاتمے اور نئی حکومت کے قیام کے بعد اب یہ موقع پیدا ہوا ہے کہ کئی دہائیوں کے انتظار کے بعد دونوں ممالک کی مشترکہ کوششوں سے ٹاپی کے بڑے منصوبے کو عملی جامہ پہنایا جائے۔
انہوں نے افغانستان کی جانب سے تیاریوں کی مکمل یقین دہانی کرائی اور مزید کہا کہ افغانستان کی سرزمین میں پائپ لائن کے لیے کھدائی کے آغاز کے لیے افغانستان نے اپنا تمام ہوم ورک مکمل کر لیا ہے اور اب عملی کام شروع ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔

مولوی امیر خان متقی نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت اور ٹرانزٹ میں اضافے اور تورغنڈئ پورٹ کو تجارت کے لیے چوبیس گھنٹے کھلا رکھنے کی تجویز دی ۔

وزیر صنعت و تجارت نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کی شرح بڑھانے اور ٹرانزٹ کے شعبے میں سہولیات پیدا کرنے پر بات کی۔
ترکمانستان کے وزیر خارجہ نے افغانستان اور ترکمانستان کے درمیان کئی شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا۔ راشد مرادوف نے مستقبل میں افغانستان کی سرزمین پر ٹاپی منصوبے کا کام شروع کرنے کے لیے آمادگی ظاہر کی۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان اور ترکمانستان کے درمیان تجارت کے فروغ کے لیے دونوں ممالک کو ایک جامع روڈ میپ بنانا چاہیے اور اس پر عمل درآمد کرنا چاہیے۔ ترکمانستان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ مشترکہ تجارت کو ایک ارب ڈالر تک بڑھانا ہمارا ہدف ہے۔