کابل

افغانستان میں دہشت گردی کے واقعات میں ہلاکتوں کی شرح میں 81 فیصد کمی آئی ہے۔ انسٹی ٹیوٹ فار اکنامکس اینڈ پیس کی رپورٹ

افغانستان میں دہشت گردی کے واقعات میں ہلاکتوں کی شرح میں 81 فیصد کمی آئی ہے۔ انسٹی ٹیوٹ فار اکنامکس اینڈ پیس کی رپورٹ

(الامارہ اردو)

انسٹی ٹیوٹ فار اکنامکس اینڈ پیس IEP 2007 سے دنیا بھر میں گلوبل پیس انڈیکس، گلوبل ٹیررازم انڈیکس اور ایکولوجیکل تھریٹ سے متعلق رپورٹ تیار کرتا ہے۔ IEP نے حال ہی میں ان ممالک کے متعلق رپورٹ تیار کی ہے جو دہشت گردی کے واقعات سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال کے مقابلے افغانستان میں دہشت گردی کے باعث ہلاکتوں کی تعداد میں 81 فی صد کمی واقع ہوئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں گذشتہ سال کے دوران دہشت گردی میں نمایاں کمی آئی ہے۔ یہ اب دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک نہیں ہے۔”
رپورٹ میں افغانستان کو پہلی مرتبہ ان پانچ ممالک کی درجہ بندی سے نکال دیا گیا ہے جو دہشت گردی کے واقعات سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
انسٹی ٹیوٹ فار اکنامکس اینڈ پیس IEP ہر سال دنیا میں امن و سلامتی کا جائزہ لیتی ہے۔ ادارے نے حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ “افغانستان کے بغیر دنیا میں دہشت گردی سے ہونے والی اموات کی شرح میں 22 فیصد اضافہ ہوا ہے۔” رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ گذشتہ سال دنیا بھر میں مختلف حملوں میں 8 ہزار 352 افراد مارے گئے۔
افغانستان میں دہشت گردی کے واقعات میں ہلاکتوں میں کمی کی اس سطح کو ایسے وقت ایک بین الاقوامی ادارے نے رپورٹ کیا ہے جب افغانستان میں موجودہ اسلامی نظام کے خلاف کوئی مسلح گروہ موجود نہیں ہے۔ کبھی کبھار جب بیرونی قوتوں کی جانب سے داعش کو سپورٹ کیا جاتا ہے اور وہ ملک کے اندر امن و امان کی صورت حال خراب کرنے کی کوشش کرتی ہے تو انھیں اہداف تک پہنچنے سے قبل ہی نشانہ بنا دیا جاتا ہے۔