اقوام متحدہ کا مؤقف، نیٹو بمباری اور شہری نقصانات کے متعلق امارت اسلامیہ کا اعلامیہ

ہمیں پہلے بھی یقین تھاکہ امریکی استعمار اور ان کے متحدین نیٹو کے زیر کمان افغانستان کے طویل المدت قبضے کا ارادہ  رکھتی ہے، تاکہ خطے کو افغان سرزمین سے قابو میں رکھے۔ اقوام متحدہ کو دھمکا کر اپنے وحشت اور ظلم کو جاری رکھے۔ یہ کہ امریکہ یا نیٹو رکن ممالک افغانستان سے اپنی […]

ہمیں پہلے بھی یقین تھاکہ امریکی استعمار اور ان کے متحدین نیٹو کے زیر کمان افغانستان کے طویل المدت قبضے کا ارادہ  رکھتی ہے، تاکہ خطے کو افغان سرزمین سے قابو میں رکھے۔ اقوام متحدہ کو دھمکا کر اپنے وحشت اور ظلم کو جاری رکھے۔

یہ کہ امریکہ یا نیٹو رکن ممالک افغانستان سے اپنی افواج کی کمی اور افغانوں پر مستقبل میں حملے نہ کرنے کی بات کرتی اور کہتے کہ وہ تربیتی امور  میں اپنے افغان مزدوروں سے تعاون کریگی۔اس بات کو اپنی عوام کی تسکین اور انہیں دھوکہ دینے کی غرض سے کہی، لیکن جارحیت سے عملی طور پر دستبردار نہیں ہوئے ہیں۔

آج نیٹو نے رسمی طور پر اعلان کیا کہ افغانستان پر بمباری اور وحشت کو جاری رکھا جائیگا۔

نیٹو کے اس اعلان اور صوبہ قندوز میں کی جانے والی عملی بمباری جو  شہری ہلاکتوں کی سبب بنی ہوئی ہے،امارت اسلامیہ اس کی پرزورالفاظ میں مذمت کرتی ہے۔یہ کہ اقوام متحدہ کی انتظامیہ نے مجاہدین کی جانب سے قندوز کی فتح کی مذمت کی ہے اور ہمارے جائز  جدوجہد کی مخالفت کی ہے، اس کے برعکس جانب مقابل کی طرف سے جارحیت اور تمام مظالم پر چشم پوشی کرتی ہے۔ ہم اقوام متحدہ کی اس نوعیت بے انصاف مؤقف کو کسی طور پر جائز نہیں سمجھتے۔ اس طرح مؤقف جان بوجھ کر بیرونی استعمار اور کٹھ پتلی انتطامیہ کو مزید جرائم سرانجام دینے کی جرائت دیتی ہے۔

اب اگر  آندھی بمباریوں میں شہریوں کو نقصان پہنچے، تو پھر اقوام متحدہ کے پاس کیا جواب ہوگا۔ صرف یہی کہے گا کہ تحقیقات کروائینگے اور یا ایسے جرائم کو غلطی کہیں گے،حتی جرائم انجام دینے والے افراد معافی بھی نہیں مانگے گی، لیکن پھر کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری ایسے حالت میں ہماری حریت پسند آپریشن کا مذمت کرتا ہےکہ بعد میں بعض عناصر  ہم  سے مطالبہ کرتے ہیں، کہ اقوام متحدہ کو ثالث کا کردار دیا جائے، تاکہ افغان تنازعہ کے متعلق غیرجانبدارانہ فیصلہ کریں !!؟؟

ہم اپنے ملت کو بتاتے ہیں کہ امریکی استعمار اور نیٹو اپنی جارحانہ مقاصد سے تاحال  پیچھے نہیں ہٹے، لہذا افغان مجاہد عوام ملک کی مکمل آزادی کی حصول کے لیے اپنے جہادی کوششوں کو جاری رکھتے ہوئے اپنی  طاقت کو مزید تقویت دیگی ۔ استعمار کے منحوس مقاصد کے خلاف متحد اور بہادری سے سخت مقابلہ کریگی،  تاکہ مقبوضہ وطن کو استعمار اور ان کے  غلاموں کی چنگل سے نکالے اور انہیں تاریخی اور عبرتناک سبق سیکھا دیں۔ ان شاءاللہ

امارت اسلامیہ افغانستان

15/ ذی الحجہ 1436 ھ  بمطابق 29 / ستمبر 2015 ء