کابل

خوست میں اجتماعی قبر سے 100 سے زائد لاشیں ملی ہیں۔ امارت اسلامیہ

خوست میں اجتماعی قبر سے 100 سے زائد لاشیں ملی ہیں۔ امارت اسلامیہ

 

کابل۔
امارت اسلامیہ کے حکام کا کہنا ہے کہ صوبہ خوست میں ایک اجتماعی قبر سے 100 کے قریب لاشیں ملی ہیں۔
نیشنل ٹیلی ویژن کی رپورٹ کے مطابق یہ قبر خوست کی شیخ زاہد یونیورسٹی کے قریب سے ملی ہے جہاں پانی ذخیرہ کرنے کے لیے ایک ڈیم کھودا جا رہا تھا۔

صوبہ خوست کے نائب گورنر مولوی محبوب شاہ نے میڈیا کو بتایا کہ اس اجتماعی قبر سے 110 لاشیں ملی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کے فرانزک میڈیسن کے اہلکاروں نے معائنے کے بعد ثابت کیا کہ یہ لاشیں افغانستان میں کمیونسٹ حکومت کے ابتدائی دور کی ہیں جنہیں مارنے کے بعد اس اجتماعی قبر میں دفن کی گئی تھیں۔
باختر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یہ نہتے شہری تقریباً 40 سال قبل مارے گئے تھے جن میں خواتین بھی شامل تھیں۔

مولوی محبوب شاہ کا کہنا ہے کہ اس اجتماعی قبر سے ملنے والی لاشوں کو شہدا کے قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا اور ان لوگوں کی یاد میں ایک یادگار بھی تیار کی جائے گی۔
واضح رہے کہ افغانستان میں گزشتہ برسوں میں بھی اجتماعی قبریں ملنے کی اطلاعات سامنے آتی رہی ہیں۔

ستمبر 2022 میں صوبہ قندھار کے اسپن بولدک اور دامان اضلاع میں اجتماعی قبروں کی دریافت کے بارے میں خبریں شائع ہوئیں جن کے بارے میں اقوام متحدہ نے بھی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

اس وقت ہیومن رائٹس واچ برائے ایشیاء کی نائب سربراہ پیٹریشیا گسمین نے اس بارے میں ایک ایکس پیغام میں لکھا تھا کہ ایسی اجتماعی قبروں کی حفاظت ضروری ہے اور مناسب تفتیش کو یقینی بنانے کے لیے متعلقہ خصوصی ماہرین کو طلب کیا جائے۔

علاوہ ازیں مختلف ادوار میں ملک کے متعدد صوبوں کابل، سرپل، قندھار، ہرات اور بعض دیگر علاقوں میں ایسی ہی اجتماعی قبروں کو دریافت کیا گیا ہے، اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ سوویت یونین کی جارحیت کے دوران سابق کمیونسٹ انتظامیہ نے نہتے شہریوں کو درندگی کا نشانہ بنایا اور ہزاروں شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد انہیں بے دردی سے شہید کرکے اجتماعی قبروں میں دفن کیا گیا تھا۔

اس کے بعد امریکی جارحیت کے دوران بھی قندہار، خوست اور چند دیگر مقامات پر ایسے نہتے شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد سفاکیت کا نشانہ بناکر ان کی نعشیں ریگستانوں میں پھینکی گئیں جن کی لاشیں اور باقیات وقتا فوقتا ملتی رہتی ہیں۔

سرکاری حکام کے مطابق انہوں نے حال ہی میں دریافت ہونے والی قبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ نصف صدی سفاکیت اور بیرونی جارحیت کی کھوکھ سے جنم لینے والی ظالمانہ حکومتوں کے خاتمے کے بعد ملک میں امن کا سورج طلوع ہوا ہے، ظلم و ستم کا سلسلہ بند ہوا ہے، بدامنی اور قتل و غارت گری کا باب ہمیشہ کے لئے بند ہوا، اب ترقی اور تعمیرنو کے لئے پوری قوم اپنی اسلامی حکومت کی پشت پر کھڑی ہے جس کے مثبت اثرات سامنے آرہے ہیں۔