کابل

سالنگ ٹنل کا وسطی ایشیا کی تجارت میں اہم کردار ہوگا۔ ملا بردار اخوند

سالنگ ٹنل کا وسطی ایشیا کی تجارت میں اہم کردار ہوگا۔ ملا بردار اخوند

 

رپورٹ۔ سیف العادل احرار
امارت اسلامیہ نے کابل اور شمالی صوبوں کے درمیان اہم قومی شاہراہ پر واقع سالنگ ٹنل کو تعمیر کرنے کے بعد ٹریفک کے لئے کھول دیا۔
اس حوالے سے منعقدہ افتتاحی تقریب میں نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر اور دیگر حکام نے شرکت کی۔
حکام کے مطابق سالنگ ٹنل کی تعمیر نو کا کام تقریباً چار ماہ قبل شروع کیا گیا تھا۔

وزارت تعمیرات و مواصلات نے 31 اگست کو اعلان کیا تھا کہ یہ شاہراہ سرنگ کے بیچ میں کنکریٹ ڈالنے کا کام مکمل ہونے تک کچھ عرصے کے لیے بند رہے گی۔

امارت اسلامیہ نے سالنگ پراجیکٹ کا ایک حصہ مکمل کر لیا ہے اور کئی دہائیوں سے تباہی کا شکار طویل ٹنل کا آج پروقار تقریب میں افتتاح کیا گیا۔

سالنگ پراجیکٹ کے انچارج کے مطابق اس جنوبی سالنگ کی لمبائی ڈھائی کلومیٹر ہے اور اس میں آکسیجن، فائر، لائٹنگ اور مواصلات کی سہولیات موجود ہوں گی۔

نائب وزیراعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی بردار نے اس موقع پر افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا کہ امارت اسلامیہ شاہراہوں اور سڑکوں کی تعمیر کے لیے پوری طرح پرعزم ہے اور غیر ملکی امداد کے بغیر اپنی آمدنی سے ٹھوس اقدامات کیے جارہے ہیں اور ملکی معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے کوشش کررہے ہیں۔ انہیں امید ہے کہ یہ سڑک دوسرے ممالک کے ساتھ ٹرانزٹ اور تجارت میں اہم کردار ادا کرے گی۔

امارت اسلامیہ اس راستے سے پاکستان اور وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان ٹرانزٹ کی آمد ورفت کو مضبوط بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ “سالنگ قومی شاہراہ نہ صرف شمالی علاقے کو مرکز سے جوڑے گی بلکہ وسطی اور جنوبی ایشیا کو ملانے میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔”

ان کا کہنا تھا کہ 20 سالہ جنگ نے افغانستان میں اہم انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچایا ہے۔ اب امارت اسلامیہ ملک بھر میں قومی شاہراہوں کی تعمیر نو کے لئے اقدامات اٹھارہی ہے اس سلسلے میں آج سالنگ قومی شاہراہ کا افتتاح کیا جارہا ہے۔

انہوں نے یہ اعلان بھی کیا کہ سالنگ ٹنل کے دوسرے حصے کی تعمیر شروع کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور مستقبل قریب میں اس پر کام شروع ہو جائے گا۔

وزیر تعمیرات و مواصلات ملا محمد عیسیٰ ثانی نے کہا کہ سالنگ ٹنل کے اندرونی حصے اور 16 گیلریوں کو معیاری طور پر تعمیر کیا گیا ہے۔

ان کے مطابق سالنگ ٹنل کی تعمیر نو پر جتنی لاگت آئی وہ امیرالمومنین کے حکم پر قومی بجٹ سے ادا کی گئی۔
حکام کے مطابق گزشتہ چار ماہ میں بہت سے مقامی لوگوں کو اس منصوبے میں کام کرنے کا موقع ملا۔

سالنگ جو کہ شمالی صوبوں کو افغانستان کے دیگر علاقوں سے ملانے والی اہم ترین شاہراہوں میں سے ایک ہے، اس ٹنل کے ذریعے روزانہ ہزاروں مسافر اور بڑی مقدار میں تجارتی سامان لے جایا جاتا ہے۔
سالنگ ٹنل پانی کی سطح سے 3950 میٹر بلند ہے اور ہندوکش کے پہاڑوں کے درمیان واقع ہے۔

یہ منصوبہ افغانستان کے سابق بادشاہ ظاہر شاہ نے 1958 میں سوویت حکومت کے تعاون سے شروع کیا تھا اور اس کا کام چھ سال بعد 1964 میں مکمل ہوا۔
یہ شاہراہ اکثر سردیوں میں شدید برف باری کی وجہ سے ٹریفک کے لیے بند رہتی ہے۔

دوسری جانب عام شہریوں نے سالنگ ٹنل اور شاہراہ کی تعمیر نو پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے امارت اسلامیہ کے اعلی حکام کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ان کا دیرینہ مطالبہ پورا کر دیا اور سردیوں کی آمد سے قبل نہایت کم عرصے میں اس اہم شاہراہ کی تعمیر اور ٹنل کی بحالی کا کام مکمل کر دیا۔

واضح رہے کہ امارت اسلامیہ کی دو سالہ دور حکومت میں کابل، قندہار، سالنگ قومی شاہراہ اور قوش تپہ جیسے بڑے پروجیکٹس پر کام ہورہا ہے، اس کے علاوہ مختلف صوبوں میں بڑے ڈیم اور چھوٹے چھوٹے منصوبوں پر بھی کام جاری ہے۔