کابل

سالنگ ہائی وے کھول دیا گیا۔

سالنگ ہائی وے کھول دیا گیا۔

رپورٹ الامارہ اردو
سالنگ ہائی وے افغانستان کے ان اہم شاہراہوں میں سے ہے جو نہ صرف ملک کے جنوبی و شمالی صوبوں کو بائی روڈ ملاتا ہے بلکہ جنوبی و وسطی ایشیا بھی اسی شاہراہ کے ذریعے ایک دوسرے سے منسلک ہے۔ یہ شاہراہ کئی دہائیوں سے خستہ حال تھا، خصوصا سردیوں میں کئی ہفتوں تک بند رہتا تھا۔ جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ ماضی کی حکومتوں نے اس پر خاطر خواہ توجہ نہیں دی۔ موجودہ حکومت نے اسے تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا۔ رواں سال جولائی کے دوسرے عشرے میں سالنگ ہائی وے پر کام شروع کیا گیا۔ اس وقت نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور ملا عبد الغنی برادر اخند نے کہا تھا کہ آئندہ موسم سرما سے قبل اسے تعمیر کرکے آمد و رفت کے لیے کھول دیا جائے گا۔ چھے ماہ اس شاہراہ کی تعمیر پر مسلسل کام جاری تھا۔ جس میں مشینری اور انجینئر سے لے کر بجٹ تک سب افغانی تھا۔ آج 20 دسمبر 2023 اس شاہراہ کو عام آمد و رفت کے لیے کھول دیا گیا۔ افتتاحی تقریب میں نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور ملا عبد الغنی برادر اخند اور وزیر تعمیرات عامہ ملا محمد عیسی اخند کے علاوہ کئی سرکاری و غیر سرکاری حکام نے شرکت کی۔ اس موقع پر منعقدہ تقریب میں ملا عبدالغنی برادر اخوند نے اپنے خطاب میں کہا: “کوئی بھی قوم معاشی طور پر اپنے پیروں پر اس وقت کھڑی ہوتی اور خود کفالت کی طرف قدم اٹھاتی ہے جب اس کے پاس مضبوط انفراسٹرکچر ہو۔  ہمارے ملک کے انفراسٹرکچر کو گذشتہ چالیس سالوں کی جنگوں سے شدید نقصان پہنچا ہے۔ امارت اسلامیہ افغانستان نے معیشت کے بنیادوں کو مستحکم کرنے کو محسوس کیا، یہی وجہ ہے کہ معاشی استحکام موجودہ حکومت کی پالیسیوں میں بہ طور خاص شامل ہے۔” انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل ہم اسی مقام پر اس کام کا آغاز  کیا تھا، آج اس شاہراہ کا ٹنل اور اس میں موجود گیلریاں بن گئی ہیں اور یہ شاہراہ آمد رفت کے لیے کھول دیا گیا۔ نائب وزیر اعظم کے بقول ٹنل اور گیلریوں کی مرمت افغان انجینئرز نے اس انداز میں کی ہے کہ پچھلے 20 سالوں میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ ملا عبدالغنی برادر آخوند نے سالنگ ہائی وے کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کہ یہ شاہراہ ملک کے شمال اور جنوب کو ملانے کے علاوہ جنوبی اور وسطی ایشیائی ممالک کے لیے آمدورفت میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ پڑوسی ممالک کے تجارتی سامان کی نقل و حمل میں بہت سی سہولیات پیدا ہوں گی اور تجارتی لین دین کا حجم بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ سالنگ کا دوسرا ٹنل بھی تعمیر کرنے کا منصوبہ ہے۔ اس کے علاوہ حیرتان سے طور خم تک ریلوے لائن بھی بچھائی جائے گی۔ جس سے نہ صرف ٹرانزٹ میں اضافہ ہوگا بلکہ شہریوں کو بھی سہولیات میسر ہوں گی۔ انہوں نے کہا سالنگ ہائی وے کی تعمیر کا کام مقرر کردہ وقت سے قبل ہی مکمل کر لیا گیا۔