کابل

صرف وعدے نہیں، عمل درآمد بھی شروع، امارت اسلامیہ نے زلزلہ متاثرین کے لیے ہزاروں مکانات کی تعمیر کا آغاز کر دیا

صرف وعدے نہیں، عمل درآمد بھی شروع، امارت اسلامیہ نے زلزلہ متاثرین کے لیے ہزاروں مکانات کی تعمیر کا آغاز کر دیا

 

کابل(خصوصی رپورٹ)
7 اکتوبر کو افغانستان کے مغربی صوبہ ہرات میں شدید زلزلہ آیا جس میں ہزاروں افراد شہید اور زخمی ہوئے جب کہ ہزاروں مکانات مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہوئے.

امارت اسلامیہ کے اعلی حکام نے فوری طور زلزلہ زدگان کو امداد کی فراہمی کے لئے ہنگامی اقدامات کئے، خیموں، غذائی اشیاء اور ادویات کی فراہمی کا سلسلہ شروع کر دیا۔ نائب وزیراعظم ملا برادر اخوند نے زلزلہ متاثرین کے ساتھ اظہار ہمدردی کے لئے صوبہ ہرات کا دورہ کیا اور متاثرین کے لئے ہنگامی بنیادوں پر پکے مکانات تعمیر کرنے کا اعلان کیا۔

دو روز قبل امارت اسلامیہ کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے ایکس پر کچھ تصاویر شائع کرتے ہوئے لکھا کہ ہرات کے زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں 2146 مکانات کی تعمیر کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ گھر معیاری طریقے سے بنائے جائیں گے اور اس صوبے کے ضلع “زندہ جان” کے گاؤں “سیاہ آب” میں زلزلہ زدگان کے لیے ایک رہائشی اسکیم پر بھی زیر غور ہے۔

دوسری جانب زلزلہ زدگان کو ریلیف فراہم کرنے والے مشترکہ کمیشن کے ترجمان مولوی احمداللہ متقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو ہزار سے زائد مکانات کی تعمیر کے منصوبے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ حکومت کی کوشش ہے کہ سردیوں کی آمد سے قبل مکانات کی تعمیر کا سلسلہ مکمل کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ زلزلہ زدگان کی امداد کا سلسلہ جاری ہے اور متحدہ عرب امارات کے مالی تعاون سے وہاں ایک بہترین ہسپتال بھی قائم کر دیا گیا ہے۔

دریں اثناء اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 3,330 سے ​​زائد مکانات مکمل طور پر تباہ ہوئے جن میں سے زیادہ تر ضلع زندہ جان میں 2,137 مکانات کو شدید نقصان پہنچا اور 1,697 مکانات کو معمولی نقصان پہنچا۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ حالیہ زلزلے سے متاثرہ افراد کی تعداد 43 ہزار تک پہنچ گئی ہے جن میں سب سے زیادہ تعداد 23 ہزار سے زائد ہرات کے ضلع اینجل میں ہے۔

اسی طرح ضلع کشک اور رباط سنگی میں ساڑھے آٹھ ہزار، زندہ جان میں ساڑھے سات ہزار، گلران میں ساڑھے تین ہزار، ہرات میں سات سو سے زائد اور کوشان میں تیرہ سو افراد زخمی ہوئے۔

افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کے انسانی امور اور ہاؤسنگ ڈویژن کے کوآرڈینیٹر ڈینیئل اینڈریس نے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کے دورے کے دوران کہا کہ مختصر مدت اور ہنگامی امداد کے علاوہ ان مکانات کو بحال کرنے کا بھی منصوبہ بھی زیر غور ہے۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ خیموں، غذائی اشیاء اور طبی امداد کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے۔ اس کے بعد تعمیر نو، صحت، اسکول اور دیگر بنیادی خدمات کی فراہمی کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔