عالیقدر امیرالمؤمنین ملا محمد عمر مجاہد رحمۃاللہ کے اعلان وفات کے متعلق امارت اسلامیہ رہبری شوری اور مرحوم کے خاندان کا اعلامیہ

إن الحمد لله؛ نحمده، ونستعينه، ونستغفره، ونتوب إليه، ونعوذ بالله من شرور أنفسنا ومن سيئات أعمالنا، من يهده الله؛ فلا مضل له، ومن يضلل؛ فلا هادي له. ونشهد أن لا إله إلا الله وحده لا شريك له، ونشهد أن محمداً عبده ورسوله، صلى الله عليه وعلى آله وأصحابه وسلم تسليماًکثیرا. أما بعد. فقد قال الله […]

إن الحمد لله؛ نحمده، ونستعينه، ونستغفره، ونتوب إليه، ونعوذ بالله من شرور أنفسنا ومن سيئات أعمالنا، من يهده الله؛ فلا مضل له، ومن يضلل؛ فلا هادي له. ونشهد أن لا إله إلا الله وحده لا شريك له، ونشهد أن محمداً عبده ورسوله، صلى الله عليه وعلى آله وأصحابه وسلم تسليماًکثیرا.

أما بعد. فقد قال الله تبارک و تعالی:

وَمَا كَانَ لِنَفْسٍ أَنْ تَمُوتَ إِلاَّ بِإِذْنِ الله كِتَابًا مُّؤَجَّلاً وَمَن يُرِدْ ثَوَابَ الدُّنْيَا نُؤْتِهِ مِنْهَا وَمَن يُرِدْ ثَوَابَ الآخِرَةِ نُؤْتِهِ مِنْهَا وَسَنَجْزِي الشَّاكِرِينَ۱۴۵وَكَأَيِّن مِّن نَّبِيٍّ قَاتَلَ مَعَهُ رِبِّيُّونَ كَثِيرٌ فَمَا وَهَنُواْ لِمَا أَصَابَهُمْ فِي سَبِيلِ اللّهِ وَمَا ضَعُفُواْ وَمَا اسْتَكَانُواْ وَاللّهُ يُحِبُّ الصَّابِرِينَ۱۴۶وَمَا كَانَ قَوْلَهُمْ إِلاَّ أَن قَالُواْ ربَّنَا اغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَإِسْرَافَنَا فِي أَمْرِنَا وَثَبِّتْ أَقْدَامَنَا وانصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَافِرِينَ ۱۴۷ آل عمران.

ترجمہ : اور کسی کو موت آنا ممکن ہی نہیں بغیر اللہ کے حکم کے ، اس طرح کہ موت کا وقت معین ہے، اور جو دنیوی نتیجہ چاہتا ہے تو ہم اس کو دنیا کا حصہ دے دیتے ہیں، اور جو اخروی حصہ چاہتا ہے، تو ہم اس کو آخرت کا حصہ دینگے، اور ہم بہت جلد شکر گزاروں کو بدلہ دیں گے۔

اور بہت نبی ہوچکے ہیں جن کے ساتھ ہوکر بہت سے اللہ والے لڑے ہی۔ سو نہ تو انہوں نے ہمت ہاری ان مصائب کی وجہ سے جو ان پر اللہ کی راہ میں پیش آئے، نہ ان کا زور گھٹا، اور نہ وہ دبے، اور اللہ تو صبروالوں کو محبوب رکھتا ہے۔

اور ان کے زبان سے بھی تو اس کے سوا اور کچھ نہ نکلا کہ انہوں نے کہا ، اے ہمارے رب! آپ ہمارے گناہوں کو اور مہارے کاموں میں اپنی حد سے نکل جانے کو بخش دیجیے، اور ہم کو ثابت قدم رکھئے، اور ہم کو کافروں پر غالب کیجیے۔

موت حق ہے اور ہم اس پر ایمان رکھتے ہیں کہ اللہ تعالی کے سوا ہر شے کو فنا ہونا ہے اور موت آتی ہے۔ حتی اللہ کے پیارے رسول ﷺ اور دونوں جہانوں کے سردار حضرت محمد ﷺ کو بھی موت کا ذائقہ چکھنا پڑا اور وہ اس دنیا سے رحلت فرماگئے۔ اس حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے  امارت اسلامیہ کی رہبری شوری اور ملا محمد عمر مجاہد کے اہل خانہ یہ اعلان کررہے ہیں کہ امارت اسلامیہ افغانستان کے بانی اور زعیم امیرالمؤمنین ملا محمد عمر مجاہد  بیماری کی وجہ سے اپنی روح ملک الارواح کے سپرد کرچکے ہیں اور اس فانی جہاں سے ابدی عالم کی جانب سفر کر گئے۔ اناللہ وانآ الیہ راجعون رحمہ اللہ تعالی رحمۃ واسعۃ۔

ملامحمدعمر مجاہد رحمہ اللہ اسلامی دنیا کے نمایاں اور مخصل رہبر تھے، جنہوں نے بہت ہی مشکل حالات میں اسلامی حاکمیت کے گرتے ہوئے علم کو  اٹھا کر بلند کیا اور امارت اسلامیہ کے نام سے اسلامی سیاست کے اصولوں کے مطابق ایک منظم شرعی نظام قائم کیا۔ اللہ تعالی نے ان کی بدولت ناصرف افغانستان کے مسلمانوں کو اسلامی نظام کی نعمت سے نوازا، بلکہ سارے کے جہاں سامنے اسلامی حاکمیت کا نمونہ پیش کیا۔ یہ چند سطور ان کے نمایاں کارناموں کی ترجمانی نہ کرسکیں گے، تاہم اب اصل بات کی جانب آتے ہیں اور وہ یہ عالی قدر امیرالمؤمنین ملا محمد عمر مجاہد دنیا سے رحلت کرچکے ہیں۔ ان حالات میں ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس کے امارت اسلامیہ کو قائم رکھیں۔ اسلامی شریعت نافذ کریں اور اللہ تعالی پر توکل کریں اور اسی طرح قربانی کے لیے حاضر رہیں اور حق کے راستے پر مؤمن، معتہد، متوکل، صابر، ثابت قدم اور تقوی دار  رہیں۔ اللہ تعالی ہمیں یہ بھاری ذمہ داری اٹھانے اور منزل تک پہنچنے کی توفیق عطا فرمائے اور دنیا اور اخرت میں سربلند اور فتح یات بنادے۔مرحوم ملا محمد عمر مجاہد رحمہ اللہ علیہ امریکہ کی سربراہی میں افغانستان پر عالمی کفری یلغار کے بعد ملک ہی میں رہے اور گزشتہ 14 برسوں میں ایک دن کے لیے بھی افغانستان سے باہر پاکستان یا کسی اور ملک نہیں گئے۔اپنی قیامگاہ سے امارت اسلامیہ کا کمان کرتے رہے۔ ان کے استقامت اور ملک سے باہر نہ جانے کے ٹھوس شواہد اور دلائل موجود ہیں۔ کچھ عرصہ قبل انہیں پیش آنے والی بیماری شدت اختیار کرگئی اور آخری 2 ہفتے وہ شدید بیمار رہنے کے بعد انتقال کرگئے۔ عالی قدر امیرالمؤمنین جسمانی لحاظ سے تو ایک شخص تھے، مگر معنوی لحاظ سے ایک تحریک، ایک نظریہ اور مقدس ارمان کے حامل انسان تھے۔ اگر کوئی چاہتا ہے کہ ان کی روح کو خوشی ملے اور ان سے وفاداری نبھائے تو وہ لازمی طور پر ان سے وراثت میں ملے ہوئے امارت اسلامیہ سے وفا کرے  اسلامی نظام کے احیا کے لیے بحیثیت مسلمان ہماری فردا فردا ذمہ داری بنتی ہے کہ امارت اسلامیہ کی قوت، وحدت، وسعت اور مضبوطی کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائیں۔ مرحوم امیرالمؤمنین ملام محمد مجاہد رحمہ اللہ نے امارت اسلامیہ کو فعال انداز میں پروان چڑھایا اور اپنے پیچھے مضبوط اور محکم بنیادیں ، مخلص اور باتدبیر احباب چھوڑے ہیں۔ لہذا تمام مجاہدین اور مسلم امہ کو یہ اطمینان رہے کہ امارت اسلامیہ کے کاروان کو اللہ تعالی کی نصرت اور مسلمانوں کی قوت سے عالی قدر امیرالمؤمنین ملا محمد عمر مجاہد رحمہ اللہ کی خواہشات کے مطابق اپنی منزل تک پہنچائيں گے ان شاءاللہ۔امارت اسلامیہ کی رہبری شوری اور عالی قدر امیرالمؤمنین کے خاندان کے فیصلے کے مطابق آج یعنی 14 شوال المکرم 1436ھ سے 3 دن تک تمام علاقوں میں علماء کرام، مساجد کے آئمہ، قومی اور جہادی  شخصیات، امارت اسلامیہ کے تمام مسؤلین، مجاہدین اور عوام کی جانب سے مرحوم امیرالمؤمنین کے ایصال ثواب کے لیے ختم قرآن اور فاتحہ خوانی ہوگی۔ اللہ تعالی سے مرحوم کی مغفرت اور امارت اسلامیہ کی استحکام کے لیے دعائیں مانگی جائيں گی۔ آخر میں یاد دلائیں کہ مرحوم امیرالمؤمنین  ملا محمد عمر مجاہد رحمہ اللہ کےبھائی ملا عبدالمنان اخوند اور مرحوم امیرالمؤمنین کے بڑے صاحبزادے مولوی محمد یعقوب نے تمام مسلمانوں سے خصوصی درخواست کی ہے کہ ملا محمد عمر مجاہد رحمہ اللہ کی سربراہی میں قائم امارت اسلامیہ میں اگر ان کے کسی قسم کی حقوق تلف ہوئے ہوں، تو تمام افراد انہیں درگزر کریں اور اپنی دعاؤں میں انہیں ہمیشہ یاد رکھیں، ہم اس عظیم غم میں مسلم امہ اور خاص طور افغانستان کے مجاہد عوام کو اپنے ساتھ شریک سمجھتے ہیں  اور  اللہ تعالی سے ان سب کے لیے صبر اور تسلی کے طلبار ہیں۔

۔ والسلام

امارت اسلامیہ افغانستان رہبری شوری اور عالی قدر مرحوم ملا محمد عمر مجاہد کا خاندان

14/شوال المکرم 1436ھ

30/ جولائی 2015ء