غلام میڈیا اور امریکی نقصانات

آج کی بات: کابل کے حلقہ نمبر 9 میں گزشتہ   رات  مجاہدین   نے  ایک  کفر شکن  فدائی  حملے میں امریکا کے سب سے  بڑے  اور حساس ریسٹ ہاوس ‘نارتھ  گیٹ ہوٹل’ کو  زمین بوس کر دیا، جہاں  امریکا کے   متعدد فوجی اور رہائشی کمرے  جل کر خاکستر ہوگئے۔ کابل کے زرخرید غلام […]

آج کی بات:

کابل کے حلقہ نمبر 9 میں گزشتہ   رات  مجاہدین   نے  ایک  کفر شکن  فدائی  حملے میں امریکا کے سب سے  بڑے  اور حساس ریسٹ ہاوس ‘نارتھ  گیٹ ہوٹل’ کو  زمین بوس کر دیا، جہاں  امریکا کے   متعدد فوجی اور رہائشی کمرے  جل کر خاکستر ہوگئے۔ کابل کے زرخرید غلام میڈیا نے ہوٹل کا تباہ  شدہ حصہ دکھا کر حملے کی  شدت تو تسلیم کر لی، کیوں کہ اس کے بغیر چارہ کار نہیں تھا، لیکن اپنے درجنوں امریکی  جارحیت پسند  آقاوں کی  ہلاکت پر مکمل طور پر پردہ ڈالتے رہے۔ صرف اپنے چند غلام  اہل کاروں کی ہلاکت کی  تصدیق  پر بات  ختم کرلی۔

مصدقہ معلومات  کے مطابق نارتھ  گیٹ  میں مختلف عمارات میں تقریباً 300 سے  زیادہ  امریکی  جارحیت پسند  ہمیشہ  موجود رہتے تھے۔  بارود  بھری گاڑی کے  پہلے  دھماکے  کے ساتھ ہی ہوٹل  کے  تمام  رہائشی کمرے  چند سیکنڈ میں  ہی  آثارِ قدیمہ  کا منظر پیش کرنے  لگے اور کسی  کو بھی  موت سے بچ کر بھاگنے کا موقع نہیں  ملا، لیکن  امریکا کے زرخرید کابل حکام کسی  بھی غیرملکی  کی موت کا  اعتراف  نہیں کرتے اور  کہتے ہیں کہ  حملے کے فوراً بعد غلام اہل کاروں نے اپنے  آقاوں کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا تھا۔ اس کے ساتھ میڈیا بھی نارتھ  گیٹ کے تباہ شدہ ملبے، دھماکے کے  نتیجے میں بننے والے بڑے گڑھے اور بے شمار فوجی وسائل  کو مکمل کوریج  دیتے رہے، لیکن جب بات غیرملکی جارحیت پسندوں کے  جانی نقصانات  آتی ہے تو کابل کے  غلام  ترجمان کے وہی سفید جھوٹ دہرایا جاتا  ہے کہ “حملے میں صرف ہمارے تین  پولیس اہل کار ہلاک و زخمی ہوئے  ہیں، غیرملکیوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

غلام اور دجالی میڈیا کے  کسی  صحافی کو یہ سوال  پوچھنے کی جرات نہیں ہوئی کہ  اس تباہ کن حملے کے  نتیجے میں جہاں فولادی دیواریں  کئی  سو میٹر کے فاصلے  پر تباہ ہوئیں، کیا امریکا  اور اس کے  اتحادیوں کے جسم  ان فولادی دیواروں سے  بھی  مضبوط ہیں، جہاں انہیں کسی  قسم کا نقصان نہیں پہنچا؟ لیکن حقائق یہی ہیں کہ کابل  ادارے کے یہی غلام ترجمان اور دجالی میڈیا گزشتہ  پندرہ  سال سے  امریکی نقصانات  پر پردہ  ڈالتے  رہے ہیں۔  حالانکہ ان کی شکست آج پوری  دنیا کے سامنے آشکارا ہوچکی ہے۔

وہ جب تک بھی یہ حربے آزماتے رہیں، خبروں اور  حقائق پر مبنی  رپورٹنگ سے گریز کرتے رہیں، لیکن اب لوگ ان کی دجل و فریب کو اچھی  طرح سمجھ گئے ہیں۔ کیوں کہ نارتھ  گیٹ  جو سیکڑوں  امریکیوں کا مسکن  تھا اور جس کا ملبہ دیکھ کر ہر شخص سمجھ سکتا ہے کہ اس  ملبے  تلے رہنے والے لوگ، جنہیں نکلنے کی فرصت بھی  نہیں ملی، ان کا انجام موت کے سوا کیا ہو سکتا ہے؟