کابل

مسئلہ فلسطین سے متعلق اجلاس، مولوی امیر خان متقی تہران پہنچ گئے

مسئلہ فلسطین سے متعلق اجلاس، مولوی امیر خان متقی تہران پہنچ گئے

 

کابل. (خصوصی رپورٹ)

ایران نے امارت اسلامیہ افغانستان کے وزیر خارجہ محترم مولوی امیر خان متقی کو فلسطین سے متعلق اجلاس میں شرکت کی باضابطہ دعوت دی ہے۔

وزارت خارجہ کے مطابق اس دورے کا مقصد فلسطین کے حوالے سے مشاورتی اور سیاسی اجلاس میں شرکت کرنا ہے جو آج ہفتہ کو تہران میں منعقد ہو رہا ہے۔

وزارت خارجہ کے نائب ترجمان ضیاء احمد تکل نے کہا کہ یہ دورہ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ کی سرکاری دعوت پر مسئلہ فلسطین کے حوالے سے اعلیٰ سطحی مشاورتی سیاسی اجلاس میں شرکت کے لیے کیا جا رہا ہے۔

ایران کی تسنیم خبر رساں ایجنسی نے بھی خبر شائع کی ہے کہ یہ اجلاس ایران کی وزارت خارجہ کی طرف سے دارالحکومت تہران میں “فلسطینی عوام کی حمایت اور خطے اور دنیا میں سلامتی کو مضبوط بنانے” کے موضوع پر منعقد کیا جا رہا ہے جس میں متعدد ممالک کے حکام شرکت کریں گے۔

امریکہ اور یورپی ممالک کھل کر اسرائیل کی حمایت کر رہے ہیں اور نہتے فلسطینی شہریوں کے خلاف اسرائیل کی ننگی جارحیت میں عسکری اور مالی تعاون کر رہے ہیں جو انسانی حقوق کے ان علمبرداروں کے دوہرے معیار پر سیاہ دھبہ ہے۔

افغان وزیر خارجہ ایک ایسے وقت میں ایران کا دورہ کر رہے ہیں جب ایک ماہ قبل نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر نے بھی تہران کا چھ روزہ دورہ کیا تھا۔

دوسری جانب وزارت خارجہ کے حکام نے بتایا کہ ایران نے حال ہی میں “200 افغان قیدیوں” کو رہا کیا ہے جنہیں “قانونی دستاویزات” نہ ہونے کی وجہ سے وہاں گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں افغانستان بھیج دیا گیا ہے۔

صوبہ نمروز میں وزارت خارجہ کے خارجہ تعلقات کے ڈائریکٹر یار محمد حقیار نے کہا کہ دسویں بار 200 افغان قیدیوں کو رہا کیا گیا ہے جو قانونی دستاویزات کی کمی کی وجہ سے ایران میں قید تھے۔

ان کے مطابق ایرانی حکومت نے گزشتہ ہفتے بھی 193 قیدیوں کو رہا کیا تھا۔

ایران کے وزارت انصاف کے حکام کے مطابق اس وقت ایران کی جیلوں میں کم از کم 7,000 غیر ملکی قید ہیں، جن میں سے 6,620 افغان اور باقی کا پاکستان، عراق، ترکی، ہندوستان اور آذربائیجان کے شہری ہیں۔

ایران نے رواں سال مارچ میں افغان حکومت کے ساتھ افغان قیدیوں کو افغانستان بھیجنے سے متعلق معاہدہ کیا تھا۔