کابل

وزارت داخلہ کے حکام نے گذشتہ چھے ماہ کی رپورٹ پیش کردی۔

وزارت داخلہ کے حکام نے گذشتہ چھے ماہ کی رپورٹ پیش کردی۔

 

گذشتہ دن وزارت داخلہ کے ترجمان مفتی عبد المتین قانع نے پریس کانفرنس کے دوران وزارت داخلہ کے گذشتہ چھے ماہ کی کارکردگی رپورٹ پیش کردی۔
یہ شش ماہی رپورٹ افغانستان کے تقویم ہجری شمسی کے مطابق ہے جو عیسوی تقویم کے لحاظ سے اپریل تا اگست 2023 کا عرصہ ہے۔
وزارت داخلہ کے ترجمان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ” گذشتہ چھ ماہ میں مرکزی اور صوبائی پولیس کے تربیتی مراکز میں 11,634 افراد نے بنیادی اور خصوصی تربیت حاصل کی ہے اور 2,568 پولیس اہل کار تربیت حاصل کرنے میں مصروف ہیں۔ وزارت داخلہ کو ڈائیک مینجمنٹ کے ذریعے بکتر بند گاڑیوں کے لائسنس، اسلحہ لے جانے کے لائسنس، اور سیکیورٹی کمپنیوں کو لائسنس کے اجرا سے 95 ملین پانچ لاکھ افغانی موصول ہوئے ہیں۔
” انہوں نے کہا: “گذشتہ چھ ماہ کے دوران ملک بھر میں 8,210 مجرمانہ مقدمات درج کیے گئے، جن میں سے 6,765 مقدمات پولیس کو ملے اور 1,445 مقدمات زیر تفتیش ہیں۔ وزارت داخلہ نے 39 ارب افغانی خرچ کیے جس میں عام اور ترقیاتی بجٹ شامل ہے، عام بجٹ میں 19 ارب 203 ملین افغانی اور ترقیاتی بجٹ میں 72 ملین شامل ہیں۔ عام بجٹ کا 50 فیصد اور ترقیاتی بجٹ کا 30 فیصد خرچ ہو چکا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ کنٹریکٹ شدہ منصوبوں سے 563 ملین آٹھ لاکھ افغانی سکیل سیونگ حاصل کی گئی ہے۔
مفتی عبد المتین قانع نے کہا: “گذشتہ چھ ماہ کے دوران مرکز اور صوبوں کے پولیس ہیلتھ سینٹرز میں ادویات کے 6,667 یونٹ، ضروری طبی سامان کے 2,868 یونٹ اور 78,000 لیبارٹری ریجنٹس تقسیم کیے جا چکے ہیں۔ گذشتہ چھ ماہ میں انسداد منشیات پولیس نے دار الحکومت کابل سے 11,400 منشیات کے عادی افراد کو اکٹھا کیا ہے اور 2,579 افراد صحت یاب ہونے کے بعد اپنے اہل خانہ کے سپرد کیے جا چکے ہیں۔ گذشتہ چھ ماہ کے دوران ملک کے مختلف حصوں میں 2 ہزار 288 ٹریفک حادثات رونما ہوئے، بدقسمتی سے 1029 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں اور 3 ہزار 890 افراد زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ پولیس نے مذکورہ واقعات کے سلسلے میں 821 افراد کو گرفتار کیا اور 140 افراد پولیس کی تحویل میں ہیں۔ اینٹی نارکوٹکس ایجنٹس نے گذشتہ تین ماہ سے ملک بھر میں 22 ہزار 550 ایکڑ پر پوست کی کاشت کو تلف کیا ہے۔ حال ہی میں پولیس اکیڈمی سے 293 کمشنرز بیچلر کی سطح پر فارغ التحصیل ہوئے اور ملک اور عوام کی خدمت کے لیے پیشہ ورانہ اور خصوصی عہدوں پر تعینات ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پولیس اکیڈمی کی مختلف شاخوں میں 2,554 طلبہ زیر تعلیم ہیں، جن میں سے 939 “کمشنر” گریجویٹ ہیں، 1457 بیچلر سطح پر اور 158 ماسٹرز کے طلبہ ہیں۔ گذشتہ چھ مہینوں میں 122,000 شہریوں نے وزارت داخلہ کے عوامی خدمت مرکز رجوع کیا ہے اور مرکز نے کلائنٹس کے تمام ضروریات تک رسائی فراہم کی اور کوئی تاخیر نہیں ہوئی۔ 809 ملزمان جن میں سے 449 سیکیورٹی اہلکار اور 360 عام شہری ہیں۔ انہیں مختلف مجرمانہ جرائم، رشوت لینے، عہدے کا غلط استعمال کرنے، غیر قانونی اسلحہ رکھنے، سرکاری سامان کے غبن اور دیگر جرائم کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔