کابل

کسی کو نسلی، فرقہ وارانہ اور لسانی تعصبات کو ہوا دینے کی اجازت نہیں دیں گے۔مولوی عبدالکبیر

کسی کو نسلی، فرقہ وارانہ اور لسانی تعصبات کو ہوا دینے کی اجازت نہیں دیں گے۔مولوی عبدالکبیر

کابل (بی این اے) بامیان کے عمائدین، علمائے کرام اور نوجوانوں کے نمائندوں سے ملاقات میں نائب وزیر اعظم برائے سیاسی امور مولوی عبدالکبیر نے کہا کہ امارت اسلامیہ کی آمد سے قومی یکجہتی محفوظ ہو گئی ہے اور کسی کو بھی افغانستان میں نسلی، مذہبی اور لسانی تعصبات کو ہوا دینے کا حق نہیں ہے۔
نائب وزیر اعظم کے پریس آفس نے خبر میں کہا ہے اس ملاقات میں ڈاکٹر جعفر مہدوی، شیخ وفائی اور لطیف مدقق نے وفد کی طرف سے گفتگو کی اور بامیان کی مقامی انتظامیہ کا لوگوں کے ساتھ حسن سلوک پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسلامی نظام تمام افغانوں کی خواہش ہے اور وہ خوش ہیں کہ امارت اسلامیہ تمام افغان قبائل کو ایک آنکھ سے دیکھتی ہے۔
انہوں نے افغانستان میں جنگ کے نعرے لگانے والوں کے خلاف اپنی مخالفت کا اظہار کیا، کیونکہ افغان عوام نے کئی دہائیوں کے بعد امارت اسلامیہ کے وجود سے راحت کی سانس لی ہے۔
بامیان کے عمائدین اور عوام کے نمائندوں نے مولوی عبدالکبیر سے اپنی تجاویز اور ماحولیاتی مسائل شریک کیں اور اس بات پر بھی زور دیا کہ حکومت بامیان کے نوجوانوں کے روزگار پر توجہ دے۔
مولوی عبدالکبیر نے کہا کہ امارت اسلامیہ تمام افغانوں کی جدوجہد اور قربانیوں کے نتیجے میں وجود میں آئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام افغان قبائل نے قبضے کے خلاف جنگ لڑی ہے اور اب امارت اسلامیہ بغیر کسی تفریق کے اپنے ہم وطنوں کی خدمت کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا امارت اسلامیہ ایک جامع نظام ہے اور افغانستان نسلی تنوع کی سرزمین ہے جس میں تمام شہری اپنے آپ کو دیکھتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ امارت اسلامیہ کے آنے سے قومی یکجہتی کو تحفظ حاصل ہوا ہے اور کسی کو بھی نسلی، علاقائی اور قومیت کو فروغ دینے کا حق نہیں ہے۔
انہوں نے یقین دلایا کہ بامیان اور غور کے مکینوں کے مسائل حل کئے جائیں گے۔