کابل

10 لاکھ سے زائد مہاجرین افغانستان واپس آئے

10 لاکھ سے زائد مہاجرین افغانستان واپس آئے

 

کابل۔
امارت اسلامیہ کے وزیر برائے مہاجرین حاجی خلیل الرحمٰن حقانی نے کہا ہے کہ گزشتہ برس کے دوران 10 لاکھ سے زائد مہاجرین افغانستان واپس آئے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے ان پناہ گزینوں کو تمام بنیادی سہولیات فراہم کی ہیں اور ان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کابل میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین شوکو شیموزاوا کے ساتھ ایک ملاقات میں کیا۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین نے اس ملاقات میں کہا کہ انہوں نے افغان مہاجرین کے مسائل پاکستان کے وزارت داخلہ اور خارجہ کے ساتھ شیئر کیے ہیں اور ان سے کہا ہے کہ وہ وہاں پر مقیم افغان مہاجرین کے ساتھ نیک برتاو کریں۔
گزشتہ تین مہینوں میں پاکستان سے پانچ لاکھ سے زائد مہاجرین افغانستان واپس آ چکے ہیں۔

علاوہ ازیں گزشتہ سال کے دوران ایران سے بھی پانچ لاکھ زائد مہاجرین افغانستان واپس لوٹ چکے ہیں۔
پاکستان اور ایران سے ان مہاجرین کی واپسی کا سلسلہ روزانہ کی بنیاد پر جاری ہے۔

دوسری جانب حاجی خلیل الرحمن حقانی نے کہا ہے کہ ملک میں جنگوں اور قدرتی آفات کی وجہ سے تیس لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور اب وہ انہیں ان کے اصل علاقوں میں آباد کرنا شروع کر رہے ہیں۔

ان کے مطابق 80 ہزار سے زائد خاندانوں کو ان کے اصل علاقوں میں واپس جانے کے لیے تیار کیا گیا ہے اور 43 ہزار سے زائد نے فارم وصول کیے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ صرف کابل میں 8 ہزار سے زائد خاندان اپنے علاقوں کو واپس جانے کے لیے تیار ہیں۔

یہ لوگ گزشتہ چند دہائیوں میں جنگوں اور قدرتی آفات کی وجہ سے ملک کے اندر ایک علاقے سے دوسرے علاقے منتقل ہوئے تھے اور ان میں سے زیادہ تر شہروں میں آباد ہوئے۔