کابل

آذربائیجان افغانستان کے ساتھ معیشت، زراعت، تیل اور گیس کے شعبوں میں تعاون بڑھانا چاہتا ہے: آذر سفیر

آذربائیجان افغانستان کے ساتھ معیشت، زراعت، تیل اور گیس کے شعبوں میں تعاون بڑھانا چاہتا ہے: آذر سفیر

 

کابل ( بی این اے ) نائب وزیراعظم برائے سیاسی امور مولوی عبدالکبیر سے آج کابل میں آذربائیجان کے سفیر الہام محمدوف نے سپیدار پیلس میں ملاقات کی۔
صدارتی محل ارگ نے ایک پریس ریلیز میں کہا ہے کہ : ملاقات کے دوران آذربائیجان کے سفیر الہام محمدوف نے کہا کہ آذربائیجان اور افغانستان مذہبی، ثقافتی اور تاریخی مشترکات کے ساتھ ایک دوسرے کی علاقائی سالمیت کا احترام کرتے ہیں۔
الہام محمدوف نے مزید کہا کہ آذربائیجان افغانستان میں سیکیورٹی کو یقینی بنانے، انتظامی بدعنوانی کے خاتمے اور منشیات کی کاشت، پیداوار و اسمگلنگ کے خاتمے میں امارت اسلامیہ کی کامیابیوں کو سراہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک تاریخی موقع ہے کہ آذربائیجان کابل میں اپنا سفارت خانہ کھول رہا ہے، کیونکہ وہ افغانستان کے ساتھ تمام شعبوں میں اچھے تعلقات کا خواہاں ہے۔
الہام محمدوف نے کہا کہ آذربائیجان افغانستان کے ساتھ معیشت، زراعت، تیل اور گیس کے شعبوں سمیت کیسپین کوریڈور میں تعاون بڑھانا چاہتا ہے۔ آذربائیجان کو ان شعبوں میں امارت اسلامیہ کی جامع حمایت کی ضرورت ہے۔
دریں اثناء مولوی عبدالکبیر نے الہام محمدوف کو کابل میں ان کے نئے مشن اور سفارت خانے کے افتتاح پر مبارکباد دی اور کہا: “مجھے امید ہے کہ آپ کا کردار افغانستان اور آذربائیجان کے درمیان تعلقات کی ترقی میں اہم اور موثر ثابت ہوگا”
مولوی عبدالکبیر نے مزید کہا کہ امارت اسلامیہ آذربائیجان کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے میں دلچسپی رکھتی ہے اور نگورنو کاراباخ کے معاملے میں ہمیشہ آذربائیجان کے موقف کی حمایت کی ہے اور یہ حمایت جاری رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے پاس سیاسی، اقتصادی اور راہداری تعاون کے فروغ کے لیے بہترین مواقع موجود ہیں اور ان مواقع سے باہمی احترام کی فضاء میں کام لینا ضروری ہے۔
نائب وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ امارت اسلامیہ وسطی اور جنوبی ایشیاء کے درمیان اقتصادی پل کا درجہ حاصل کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے، اس لیے ہم خطے کے ممالک کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے ذریعے معاشی استحکام کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امارت اسلامیہ افغانستان کے جغرافیائی محل وقوع کو ٹرانزٹ اور تجارت کے بہتر حالات فراہم کرنے کے لیے استعمال کرنا چاہتی ہے، اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ آذربائیجان کے سرمایہ کار افغانستان میں سرمایہ کاری کریں، امارت اسلامیہ انہیں سہولیات فراہم کرے گی۔
نائب وزیراعظم نے اپنی گفتگو کے آخر میں کہا کہ امارت اسلامیہ علاقائی استحکام، ترقی کا حامی ہے لیکن خطے کا استحکام خطے کے تمام ممالک کے مشترکہ کام اور تعاون پر منحصر ہے۔