کابل

نائب وزیراعظم مولوی عبدالکبیر سے ایران کے خصوصی نمائندے اور سفیر کی ملاقات

نائب وزیراعظم مولوی عبدالکبیر سے ایران کے خصوصی نمائندے اور سفیر کی ملاقات

 

کابل(الامارہ) افغانستان کے نائب وزیر اعظم برائے سیاسی امور مولوی عبدالکبیر سے ایران کے خصوصی نمائندے اور افغانستان کے لیے ایرانی سفیر سید حسن کاظمی قمی اور ان کے وفد نے ملاقات کی۔

سید حسن کاظمی قمی نے ملاقات میں کہا کہ حالیہ دنوں غیر ملکی وفود کے دورہ کابل سیاسی میدان میں امارت اسلامیہ کی ترقی اور دنیا کے ساتھ اچھے روابط کا مظہر ہے۔

انہوں نے پانی کے انتظام، صحت، معیشت، اعلیٰ تعلیم اور ماحولیاتی تحفظ کے شعبوں میں ایران کے تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ ایران پیشہ ورانہ تعلیم کے میدان میں افغان نوجوانوں کی تربیت میں تعاون کے لیے تیار ہے۔

افغانستان کے لیے ایران کے خصوصی نمائندے اور سفیر نے مزید کہا کہ چاہ بہار بندرگاہ کے فعال ہونے سے افغانستان اور ایران کے لیے اچھے مواقع پیدا ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغان اور ایرانی علماء کی مشترکہ ملاقاتیں دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعاون کی بنیاد فراہم کر سکتی ہیں۔

بعد ازاں نائب وزیراعظم مولوی عبدالکبیر نے خطے میں اسرائیلی جارحیت پسندوں کے حملوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امارت اسلامیہ خطے میں بحرانوں کے حق میں نہیں ہے مسائل کا واحد حل غزہ سے اسرائیلی افواج کا انخلاء ہے۔

مولوی عبدالکبیر نے مزید کہا کہ امارت اسلامیہ افغانستان ایران کے ساتھ اچھے سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی تعلقات چاہتی ہے اور افغان مہاجرین کی مہمان نوازی پر ان کا شکریہ ادا کرتی ہے۔

نائب وزیراعظم نے درخواست کی کہ پڑوسی ممالک مہاجرین کی جبری ملک بدری میں صبر و تحمل سے کام لیں۔

مولوی عبدالکبیر نے ایرانی سرمایہ کاروں سے کہا کہ وہ افغانستان میں سرمایہ کاری کریں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ امارت اسلامیہ خطے کے استحکام اور ترقی کے لیے خطے کے ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا موقف ہے کہ تمام ممالک کے ساتھ باہمی احترام کی فضا میں اچھے تعلقات اور روابط کو فروغ دیا جائے تاہم خطے کے ممالک کو بھی علاقائی منصوبوں پر عمل درآمد میں حصہ لینا چاہیے۔