کابل

اس وقت کان کنی کے شعبے میں ڈیڑھ لاکھ افراد روزگار سے منسلک ہیں: وزیر معدنیات و پیٹرولیم

اس وقت کان کنی کے شعبے میں ڈیڑھ لاکھ افراد روزگار سے منسلک ہیں: وزیر معدنیات و پیٹرولیم

 

کابل (بی این اے)معدنیات و پیٹرولیم کے وزیر شیخ الحدیث شہاب الدین دلاور سے امارت اسلامیہ افغانستان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ملاقات کی ۔ جس میں وزیر معدنیات وزارت معدنیات و پیٹرولیم کی سرگرمیوں اور کامیابیوں کے بارے تفصیلات فراہم کیں ۔

وزارت معدنیات و پیٹرولیم کے پریس آفس سے باختر نیوز کو ملنے والی معلومات کے مطابق، اس ملاقات میں، وزیر معدنیات و پیٹرولیم نے معاہدوں میں شفافیت، اسمگلنگ اور غیر قانونی استخراج کی روک تھام اور ملک کے معدنی وسائل کا بہتر انتظام وزارت کی ترجیحات میں شامل ہے۔

شیخ الحدیث شہاب الدین دلاور نے قندھار اور ہرات میں 400 ملین ڈالر کے سیمنٹ کے تین بڑے منصوبوں؛ لوہے کے پانچ بڑے منصوبوں کو وزارت معدنیات و پٹرولیم کی اہم منصوبوں میں سے قرار دیا۔

انہوں نے پنجشیر کے زمرد کی کانوں اور دریائے آمو آئل فیلڈ سے تیل کے استخراج کے بارے میں معلومات دیتےہوئےکہا: “اب تک پنجشیر میں زمرد کے 450 کانوں کو لائسنس دیے جا چکے ہیں، جس سے اس صوبے کے 10 ہزار افراد کو روزگار فراہم کیا جا چکا ہے۔”

ان کی معلومات کے مطابق؛ آمو آئل فیلڈ میں 18 کنویں فعال ہیں جن سے روزانہ 1100 ٹن تیل نکالا جا رہا ہے۔اس کے علاوہ مستقبل قریب میں ہرات آئل فیلڈ جس کا رقبہ 23 مربع کلومیٹر ہے۔ دس بلاکس میں تقسیم کر کے ٹھیکے پر دیے جائیں گے۔

وزیر معدنیات و پیٹرولیم نے کان کنی کے شعبے کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے کہا کہ “اس وقت کان کنی کے شعبے میں ڈیڑھ لاکھ بالواسطہ یا بلا واسطہ طور پر کام کر رہے ہیں، اور مستقبل میں مزید کنٹریکٹس دیے جانے کے بعد یہ تعداد مزید بڑھ جائےگی۔ ”

اسی دوران امارت اسلامیہ افغانستان کے ترجمان مولوی ذبیح اللہ مجاہد نے وزارت معدنیات و پیٹرولیم کی سرگرمیوں اور کامیابیوں کی تعریف کی اور وزارت کو ان اہم وزارتوں میں سے ایک قرار دیا جس کا ملک کی اقتصادی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں اہم کردار ہے.