کابل

افغانستان اور قازقستان کا نئی ریلوے لائن بچھانے پر تبادلہ خیال

افغانستان اور قازقستان کا نئی ریلوے لائن بچھانے پر تبادلہ خیال

 

کابل( بی این اے ) نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر اخوند سے آج قازقستان کے نائب وزیر اعظم سیرک ژومنگرین نے ملاقات کی۔

باختر نیوز کی رپورٹ کے مطابق اس ملاقات میں سیاسی، اقتصادی، تجارتی، ٹرانزٹ مسائل اور قازقستان سے ترکمانستان اور افغانستان کے راستے پاکستان تک ریلوے لائن بچھانے پر پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

افغانستان اور قازقستان کے درمیان تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم ملا عبدالغنی برادر اخوند نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کی شرح بڑھانے کے لیے ہرات میں قازقستان چیمبر آف کامرس کا افتتاح، ٹرانس افغان پروجیکٹ میں سرمایہ کاری کے لیے قازقستان کی آمادگی ، اسلامی امارت کو ان گروہوں کی فہرست سے خارج کرنا جن پر قازقستان نے اپنی سرزمین پر پابندی لگا دی ہے اہم اور ضروری ہیں ۔

ملا عبدالغنی برادر اخوند نے واضح کیا کہ زراعت، صحت، انفراسٹرکچر اور بعض دیگر شعبوں میں کچھ مسائل ہیں ہمیں ان شعبوں میں قازقستان کے تعاون اور مشترکہ کام کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے دونوں ممالک کے تاجروں کے بینکنگ مسائل کے حل کے لیے افغان اور قازق مشترکہ چیمبر کے قیام اور افغان تاجروں کے لیے ویزوں کی فراہمی کو آسان بنانے کے لیے معاہدے پر دستخط کرنے پر بھی زور دیا۔

قازقستان کے نائب وزیر اعظم نے امارت اسلامیہ کے اقتدار میں آنے کے بعد افغانستان میں ہونے والی پیش رفت کی تعریف کی اور کہا کہ وہ ایک مستحکم اور ترقی یافتہ افغانستان کے لیے امارت اسلامیہ کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے افغان-ٹرانس منصوبے میں ہونے والی پیشرفت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ: اگر قازقستان سے ترکمانستان اور افغانستان کے راستے پاکستان تک ریلوے لائن بچھائی جائے تو یہ دیگر روٹس کے مقابلے میں مختصر ہوگا اور اس میں شامل ممالک کے لیے اقتصادی طور پر فائدہ مند ثابت ہوگا جس سے وسطی ایشیا کے ممالک کو افغانستان کے راستے جنوبی ایشیا اور افغانستان کو ترکمانستان اور قازقستان کے راستے چین اور یورپ سے ملائے گی۔

سیریک ژومنگرین نے کہا کہ قازقستان کی حکومت افغانستان کے ساتھ تجارت بڑھانے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان صنعت و تجارت کا مشترکہ چیمبر اور تجارت کا مشترکہ گروپ قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

ان کے مطابق قازقستان افغانستان کی کانوں میں قازق سرمایہ کاروں کی سرمایہ کاری کے علاوہ ای گورننس، صنعت، اعلیٰ تعلیم، صحت اور بینکنگ کے شعبوں میں افغانستان کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے۔

یاد رہے کہ قازقستان کے نائب وزیر اعظم سیرک ژومنگرین کی قیادت میں قازقستان کا سرکاری اور نجی شعبے کا اعلیٰ سطحی وفد دو طرفہ تعلقات کو مضبوط اور فروغ دینے، افغان قازق نمائش کا افتتاح کرنے اور تجارتی مواصلاتی کانفرنس کے انعقاد کے لیے آج کابل آیا ہے ۔
انہوں نے افغانستان کو صحت کے شعبے میں دو ٹن انسانی امداد بھی فراہم کی ۔