کابل

افغانستان میں حالیہ برفباری سے 39 افراد جاں بحق ہوئے

افغانستان میں حالیہ برفباری سے 39 افراد جاں بحق ہوئے

 

کابل۔ (خصوصی رپورٹ)
امارت اسلامیہ کے حکام نے کہا ہے کہ حالیہ دنوں میں ملک کے مختلف صوبوں میں شدید برف باری کے باعث 39 افراد جان بحق ہو چکے ہیں۔

افغانستان میں شدید برف باری سے کئی صوبوں میں سڑکیں بند ہو گئی ہیں اور کچے مکانات کے گرنے اور ہزاروں جانوروں کی ہلاکت کی خبریں بھی شائع ہوئی ہیں۔

قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے قائم محکمہ کے ترجمان جانان سائق نے کہا کہ ملک کے مختلف علاقوں میں شدید برف باری سے اب تک 39 افراد شہید، 30 افراد زخمی، 637 رہائشی مکانات مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہوئے اور تقریباً 14 ہزار جانور بھی ہلاک ہوئے۔

دوسری جانب کابل اور جنوبی صوبوں کو افغانستان کے شمال مشرق سے ملانے والی شاہراہ سالنگ شدید برف باری کے باعث چوتا دن تک بند رہی۔

وزارت تعمیرات عامہ کے ترجمان محمد اشرف حقشناس کا کہنا ہے کہ شدید برف باری اور تیز ہوا کی وجہ سے یہ سڑک چار دن سے ٹریفک کے لیے بند رہی اور سڑک سے برف ہٹانے کے بعد آج اس اہم شاہراہ کو ٹریفیک کے لئے کھول دیا گیا۔

ان کے مطابق چند روز سے جاری برف باری کے بعد یہ اہم شاہراہ بند ہوئی اور سالنگ کے پہاڑوں میں 1.5 میٹر سے 3 میٹر تک برف پڑی ہے۔
ان کے مطابق اس شاہراہ پر اب تک برفانی کے تودے گرنے کے 25 واقعات رونما ہو چکے ہیں۔

علاوہ ازیں صوبہ بامیان، دایکندی، غزنی، نورستان اور میدان وردگ میں بھی قومی شاہراہوں سے برف ہٹانے اور بند سڑکوں کو صاف کرنے کا کام تیزی سے جاری ہے۔

صوبہ پنجشیر کے مقامی حکام کا کہنا ہے کہ اس صوبے میں شدید برفباری اور سرد موسم کی وجہ سے دس مکانات تباہ اور سیکڑوں جانور ہلاک ہو گئے ہیں۔

حالیہ دنوں میں افغانستان کے مختلف صوبوں میں شدید برف باری ہوئی جس سے بڑے پیمانے پر لوگوں کو مالی نقصان ہوا ہے۔

اس کے ساتھ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ جمعہ تک مزید بارشوں اور برف باری کا امکان موجود ہے جس سے پانی کی سطح بڑھے گی اور کچھ علاقوں میں سیلاب آ جائے گا۔

واضح رہے کہ موسمیاتی تبدیلی سے افغانستان بھی شدید متاثر ہوا ہے اور دنیا میں موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہونے والے ممالک کی فہرست میں افغانستان کا شمار پانچویں نمبر پر آتا ہے، موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ایک تو سردی کے موسم میں برف باری اور بارش نہ ہونے کی وجہ سے خشک سالی بڑھتی جارہی ہے اور دوسرا نقصان یہ ہوتا ہے کہ موسم کے بغیر برف باری اور بارش سے جانی و مالی نقصانات بھی رونما ہوتے ہیں۔

عالمی برداری کو چاہیے کہ وہ موسم یاتی تبدیلی کے خلاف جدوجہد میں افغانستان کو نہ بھولے اور اس حوالے سے جمع کی گئی امداد میں افغانستان کو بھی شامل کرے۔