کابل

افغانستان میں مکمل طور پر امن بحال کر دیا ہے۔ وزیر دفاع

افغانستان میں مکمل طور پر امن بحال کر دیا ہے۔ وزیر دفاع

 

کابل (خصوصی رپورٹ)
امارت اسلامیہ افغانستان کے وزیر دفاع مولوی محمد یعقوب مجاہد نے کہا ہے کہ امارت اسلامیہ کے قیام کے بعد افغانستان میں ہونے والے حملوں میں زیادہ تر غیر ملکی شہری بالخصوص تاجک شہری ملوث رہے ہیں۔

گزشتہ روز کابل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مساجد، خانقاہوں، علماء کرام اور عام شہریوں پر ہونے والے بیشتر حملوں میں غیر ملکیوں، خاص طور پر تاجکستان کے شہری ملوث رہے ہیں۔

ان کے مطابق اس عرصے کے دوران سیکورٹی فورسز کی کارروائیوں میں درجنوں تاجک شہری مارے گئے اور درجنوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دوسرے نمبر پر پاکستانی شہری افغانستان کے اندر تخریبی کارروائیوں میں ملوث رہے ہیں۔

ان کے مطابق سیکورٹی فورسز نے مختلف آپریشنز میں 20 سے زائد پاکستانی شہریوں کو ہلاک اور سینکڑوں کو گرفتار کیا ہے۔

مولوی محمد یعقوب مجاہد نے پڑوسی ممالک سے تعاون کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان تمام ممالک سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں جہاں سے شر پسند عناصر افغانستان میں داخل ہوتے ہیں اپنی زمینی اور فضائی سرحدوں کو کنٹرول کریں۔

افغان وزیر دفاع نے اس بات پر زور دیا کہ وہ کسی کو بھی افغانستان کی سرزمین کے غلط استعمال کی اجازت نہیں دیں گے۔

انہوں نے یقین دلایا کہ افغانستان کی سرحدیں محفوظ ہیں اور سیکیورٹی فورسز ہر قسم کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے الرٹ ہیں اور ان سرحدوں کی حفاظت تمام احتیاطی تدابیر کے ساتھ کی جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ امر افسوس ناک ہے کہ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل بھی اس قسم کی غلط معلومات کا شکار ہو گئی ہے جو شر پسند لوگوں کی طرف سے پھیلائی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں تخریبی گروہوں کی سرگرمیوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 90 فیصد کمی آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ ملک میں کسی قسم کی تخربی کارروائیوں کی اجازت نہیں دیں گے اور نہ ہی اپنی سرزمین کو کسی ملک کے خلاف استعمال ہونے کی اجازت دیں گے۔

ان کے مطابق افغانستان کے 20 صوبوں کے 90 اضلاع میں افغانستان کی سرحدیں 6 پڑوسی ممالک سے ملتی ہے جہاں پر 37 کیمپوں کے 63 بٹالین، 108 بیسز اور 600 چیک پوسٹیں قائم ہیں جن میں تمام سہولیات، ہتھیاروں اور فوجی وسائل سے لیس ہزاروں فوجی سیکورٹی کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں اغواء برائے تاوان، منشیات اور دیگر جرائم کی بیخ کنی کی گئی ہے، دو سو سے زائد اغواء برائے تاوان کے منظم گروپوں کو صفحہ ہستی سے مٹایا، داعش کا نیٹ ورک تباہ کر دیا گیا، منشیات کے سینکڑوں اڈوں اور شراب خانوں کا خاتمہ کر دیا گیا جو امارت اسلامیہ کی اہم کامیابیاں ہیں جن پر آنکھیں بند نہیں کرنی چاہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلحے کی اسمگلنگ کا راستہ روکا گیا، سرحدوں کو محفوظ بنایا گیا، تخریبی کارروائیوں میں ملوث عناصر کا قلع قمع کیا گیا، شہریوں کی جان اور مال کا تحفظ یقینی بنایا گیا، اب ملک میں ملک طور پر امن قائم ہے، شہری آزادانہ طور پر ملک بھر میں دن رات سفر کرسکتے ہیں جب کہ غیر ملکی سیاحوں کی بھی بڑی تعداد افغانستان آرہی ہے جو سیکورٹی کی یقینی صورتحال پر خوشی کا اظہار کررہے ہیں۔