کابل

افغانی کی قدر میں ریکارڈ اضافہ، نئی تاریخ رقم کردی

افغانی کی قدر میں ریکارڈ اضافہ، نئی تاریخ رقم کردی

 

کابل: خصوصی رپورٹ
افغانستان میں جب سے امارت اسلامیہ برسراقتدار آئی ہے تب سے ملک کی معیشت میں نہ صرف استحکام آرہا ہے بلکہ ترقیاتی منصوبوں کی تعمیر کا بھی ایک نیا سلسلہ شروع ہوا ہے اور ملک بھر میں ترقیاتی منصوبوں کا جال بچھایا گیا ہے، اس سلسلے میں قابل مسرت امر یہ ہے کہ افغان کرنسی افغانی کی قدر میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے اور اس نے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے جس کی مثال گزشتہ چند برسوں میں نہیں ملتی۔

گزشتہ روز افغان مارکیٹوں میں ایک ڈالر 66.50 افغانی میں فروخت ہو رہا تھا جس سے افغانی کی قدر میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ ایک پاؤنڈ 83 افغانی اور 1000 پاکستانی روپے 230 افغانی میں تبادلہ ہوئے۔

منی چینجرز ایسوسی ایشن اور بینک آف افغانستان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں افغانی کی قدر میں ایک بار پھر غیر ملکی کرنسیوں کے مقابلے میں اضافہ ہوا ہے۔

بینک آف افغانستان کے ترجمان حسیب اللہ نوری نے میڈیا کو بتایا کہ ملک میں افغانی کی مقبولیت اور مارکیٹ میں افغانی کی مانگ میں اضافہ غیر ملکی کرنسیوں کے مقابلے افغانی کی قدر میں اضافے کا باعث بنا ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ بینک آف افغانستان تمام چیلنجز کے باوجود مالی پالیسیوں کو نافذ کرکے افغانی کی قدر کو محفوظ رکھنے میں کامیاب رہا ہے۔

گزشتہ چند ماہ کے دوران شائع ہونے والی بین الاقوامی اقتصادی رپورٹوں میں بھی اسی مسئلے کا ذکر کیا گیا ہے اور افغانی کی قدر اور استحکام کو سراہا گیا ہے۔

افغانستان کی معیشت کے بارے میں عالمی بینک کی ایک حالیہ رپورٹ، جو نومبر کے اوائل میں شائع ہوئی تھی، میں کہا گیا تھا کہ افغانی کی قدر میں اضافہ ہوا ہے اور بڑی کرنسیوں کے مقابلے میں اس کی قیمت میں مزید اضافہ ہوا ہے اور اس کے علاوہ آمدنی میں بھی گزشتہ سال کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
افغان ایکسچینجرز کی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ کچھ عرصے سے ڈالر کی قدر میں کمی ہو رہی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ افغانی نے اپنی موجودہ قدر کو برقرار رکھا ہوا ہے۔

یاد رہے کہ دو سال قبل اسی موسم سرما میں افغانستان کی کرنسی بے قابو ہوکر سو کا ہندہ بھی کراس کر گئی تھی اور ایک ڈالر 130 افغانی میں تبادلہ ہوا، تاہم اس پر امارت اسلامیہ کے حکام نے فورا ایکشن لیا اور ایک کمیٹی قائم کرکے اس مستحکم پالیسی وضع کر دی جس کی بدولت چند دنوں میں افغانی کی قدر میں استحکام آیا اور ایک ڈالر کے مقابلے میں 90 افغانی تبادلہ ہونے پر بند ہوا۔

کچھ عرصہ بعد افغانی کی قدر میں پھر استحکام آنے لگا اور ایک ڈالر کے مقابلے میں 70 افغانی تبادلہ ہوا۔
گزشتہ روز ڈالر کی قیمت مزید گر گئی اور ایک ڈالر 66 افغانی میں تبادلہ ہوا جو بلا شبہ امارت اسلامیہ کی مثبت پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔

منی چینجرز ایسوسی ایشن کے ترجمان حاجی عبدالرحمن زیرک کے مطابق ڈالر کی قیمت میں کافی کمی ہوئی ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ جنوب مغربی صوبوں میں غیر ملکی کرنسیوں پر پابندی کے لئے دی گئی مدت آج ختم ہورہی ہے اور لوگ بڑی تعداد میں غیر ملکی کرنسی بازار میں فروخت کرکے افغانی لے رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ مارکیٹوں میں افغانی کی مانگ اور نقل و حرکت میں اضافہ ہوا ہے۔

ورلڈ بینک کی تازہ ترین رپورٹ میں بھی اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ افغانستان میں مہنگائی کم ہوگئی ہے اور افغان کرنسی کی قدر میں استحکام آیا ہے۔