کابل

افغان حکومت کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ کی جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنے پر امریکی فیصلے کی مذمت

افغان حکومت کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ کی جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنے پر امریکی فیصلے کی مذمت

کابل(بی این اے )
امارت اسلامیہ افغانستان نے امریکہ کے اس فیصلے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہےجس میں غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور بین الاقوامی اتفاق رائے کے خلاف ویٹو کر دیا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنے ایکس پیج پر لکھا کہ وزارت خارجہ امریکہ کے موقف کو افسوسناک اور قابل مذمت سمجھتی ہے جواقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور بین الاقوامی اتفاق رائے کے خلاف انہوں نے اس قرارداد کو ویٹو کر دیا جس میں غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
ذرائع نے مزید کہا کہ اس طرح امریکہ نے غزہ میں جاری ظلم و ستم میں کھل کر حصہ لیا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ یہ فیصلہ ایک بار پھر ظاہر کرتا ہے کہ امریکی حکومت بین الاقوامی حالات کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے انسانی حقوق کے خلاف استعمال کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کے دن کے موقع پر فلسطین میں جنگی جرائم کے مرتکب افراد کی مذمت کرنے اور انہیں وزارت خزانہ کی پابندیوں کی فہرست میں شامل کرنے کی بجائے امارت اسلامیہ کے کئی دیگر عہدیداروں پر پابندیاں عائد کیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اقوام متحدہ ریاستوں میں انسانی حقوق کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کرتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ امارت اسلامیہ اقوام متحدہ کے رکن ممالک کے مؤقف کو سراہتی ہے جنہوں نے صیہونیوں کے جاری جنگی جرائم کے خلاف اصولی اتفاق رائے اختیار کیا ہے، مستقل جنگ بندی کا مطالبہ اور مسئلہ فلسطین کے مستقل حل کی حمایت کی ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ ایک اداکار کے سیاسی مقاصد کے لیے پوری انسانیت کو ہائی جیک کیا گیا ہے جو کہ موجودہ بین الاقوامی نظام کی غیر منصفانہ نوعیت کو ظاہر کرتاہے اور انسانی حقوق کی وکالت کے ڈھانچے کی بقیہ کمزور ساکھ کو تباہ کرتے ہوئے ایک منصفانہ بین الاقوامی نظم کی ضرورت کو ظاہر کرتا ہے۔