کابل

اقوام متحدہ افغانستان کو تسلیم کرنے میں سنجیدہ اقدامات کرے: مولوی عبدالسلام حنفی:

اقوام متحدہ افغانستان کو تسلیم کرنے میں سنجیدہ اقدامات کرے: مولوی عبدالسلام حنفی:

 

کابل ( بی این اے ) نائب وزیراعظم برائے انتظامی امور مولوی عبدالسلام حنفی سے اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور اقوام متحدہ کے دفتر برائے ایشیا پیسفک (UNDP) کی سربراہ مسز کنی واگناراجا اور وفد نے ملاقات کی۔
ارگ سے جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ اس ملاقات میں مسز کنی واگناراجا نے نائب وزیر اعظم کو اپنے دورہ افغانستان کے بارے میں معلومات فراہم کیں اور کہا کہ افغانستان میں امن وامان اور امارت اسلامیہ کے حکام کے تعاون نے اقوام متحدہ کے اداروں اور بین الاقوامی نجی اداروں کو یہ موقع فراہم کیا ہے کہ وہ بہترین طریقے سے افغانوں کے ساتھ اپنی امداد جاری رکھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ تنظیم ماحولیاتی تحفظ، انسانی امور، روزگار کے بنیادی ڈھانچے اور غربت کے خاتمے کے شعبوں میں افغانستان کی مدد جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔
اسی دوران مولوی عبدالسلام حنفی نے مسز کنی واگناراجا اور ان کے وفد کا خیر مقدم کیا اور افغانستان میں اقوام متحدہ کی سرگرمیوں اور پروگراموں بالخصوص غربت کے خاتمے، پینے کے پانی کی فراہمی، انفراسٹرکچر اور ترقی کے دیگر پروگراموں کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ امارت اسلامیہ بدعنوانی، منشیات کی کاشت اور اسمگلنگ کے خاتمے، پائیدار امن، غریبوں کی مدد، نشے کے عادی افراد کے علاج اور 10 لاکھ واپس آنے والے مہاجرین کے لیے بہترین انتظامات کرنے میں کامیاب رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امارت اسلامیہ منتظر ہے کہ اقوام متحدہ مندرجہ بالا اقدامات پر غور کرتے ہوئے امارت اسلامیہ کو تسلیم کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے۔
مولوی عبدالسلام حنفی نے ماحولیاتی تحفظ کے مسئلے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس حقیقت کے باوجود کہ افغانستان پر گرین ہاؤس گیسوں کی پیداوار اور موسمیاتی تبدیلیوں کا بہت کم اثر ہے، لیکن افغانستان ان ممالک میں سے ایک ہے جسے موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید نقصان پہنچا ہے اور حالیہ خشک سالی اس کا ایک نتیجہ ہے۔