کابل

اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کے حالیہ قرارداد سے متعلق افغان وزارت خارجہ کا اعلامیہ

اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کے حالیہ قرارداد سے متعلق افغان وزارت خارجہ کا اعلامیہ

 

امارت اسلامیہ افغانستان کی وزارت خارجہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2681 کا خیرمقدم کرتی ہے، جس میں افغانستان کی خودمختاری، آزادی، علاقائی سالمیت اور قومی یک جہتی کے لیے سلامتی کونسل کے مضبوط عزم کی تجدید کی بات کی گئی ہے۔ افغانستان کے عوام ایک پرامن، مستحکم، خوشحال اور خودمختار افغانستان کی حمایت کرتے ہیں جس کی قیادت افغانوں کے پاس ہو۔ افغانستان کے لا تعداد چیلنجوں کا حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دینا خوش آئند ہے۔ افغانستان کئی دہائیوں سے جنگوں کی لپیٹ میں ہے، جن میں سے زیادہ تر غیر ملکی طاقتوں نے مسلط کیے تھے۔ جنگ کی صورت حال سے نکلنے کے بعد ملک کی تعمیر نو، پابندیوں اور معاشی تحدیدات غیر مشروط طور پر ہٹانے اور ملک کو انسانی اور ترقیاتی امداد کی فراہمی کی ضرورت ہے۔ افغانستان کا مسئلہ غیر فطری اور اس پر عائد اقتصادی پابندیوں کی وجہ سے ہے۔
ملک میں جاری انسانی امداد کو سراہتے ہوئے ہم اس حقیقت پر بھی زور دیتے ہیں کہ افغانستان پر عائد پابندیاں ہٹا کر افغانستان کی موسمیاتی تبدیلی، اقتصاد، انفراسٹرکچر اور ترقیاتی ضروریات پوری کرنے سے ہی جاری بحران کو حل کیا جا سکتا ہے۔
افغانستان میں افغان خواتین کے کام پر پابندی کے فیصلے پر اقوام متحدہ کی مذمت کو مدنظر رکھنے کے ساتھ، ہم ایک بار پھر اس بات پر زور دیتے ہیں کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق اور رکن ممالک کی جانب سے اس پختہ عزم کے مطابق کہ افغانستان کے مستقل ترجیحات کا احترام کیا جائے گا اسے افغانستان کا اندرونی سماجی مسئلہ سمجھتے ہیں جس کا بیرونی ممالک پر کوئی اثر نہیں ہے۔ ہم افغان خواتین کے حقوق کے لیے پرعزم ہیں اور یہ ظاہر کرتے ہیں کہ اختلافات کو سیاست کی نذر کرنے کی بجائے اس کا احترام کیا جانا چاہیے۔
ہم قرارداد کے اس اعتراف کا بھی خیر مقدم کرتے ہیں جس میں مصروفیت ہی واحد حقیقی آپشن بتایا گیا ہے۔ ہم پڑوسی، علاقائی اور عالمی ممالک اور تنظیموں کے ساتھ انسانی بنیادوں پر مسلسل مکالمے اور مثبت تعلقات کے ذریعے اقتصادی تعمیر نو، ٹرانزٹ، تجارت، افغانستان کے مرکزی بینک کے اثاثوں تک رسائی، ترقی، سلامتی، منشیات کے خاتمے اور دیگر شعبوں میں مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔