کابل

امارت اسلامیہ کی اقتصادی پیش رفت

امارت اسلامیہ کی اقتصادی پیش رفت

رپورٹ: الامارہ اردو
افغانستان کے تمام سرکاری معاملات ہجری شمسی تقویم کے مطابق انجام پاتے ہیں۔ تقریبات، تعطیلات، تعلیمی سال کے آغاز سے لے کر بجٹ تک سب اسی تقویم کے مطابق ترتیب دیے جاتے ہیں۔ اس تقویم کا سال ١٤٠٢ ختم اور ١٤٠٣ شروع ہوچکا۔ آج ٣ حمل ١٤٠٣ ہجری شمسی ہے۔ امارت اسلامیہ افغانستان نے عالمی پابندیوں کے باوجود سال ١٤٠٢ ہجری شمسی میں خاطر خواہ اقتصادی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ پچھلے ایک سال میں جو کامیابیاں حاصل کی ہیں ان میں
متبادل راستوں سے استفادہ، برآمدات میں اضافہ، تجارتی زون کے قیام کی طرف پیش رفت، خام مال پر ٹیرف میں کمی، افغانی مصنوعات کے لیے قومی اور بین الاقوامی نمائشوں کا انعقاد، مالی جرمانوں کی معافی، ٹرانسپورٹ کے شعبے میں معیاری شاہراہوں کی تعمیر، اشیا کے کوالٹی کنٹرول کے لیے معیاری لیبارٹریوں کی تعمیر، کسٹم کی جدید کاری اور الیکٹرانک خدمات کی فراہمی، 24 گھنٹے کسٹم خدمات کی فراہمی، کئی ممالک کے ساتھ فضائی روابط کا دوبارہ قیام۔ راہداری میں سہولیات کی فراہمی، ریلوے کی تعمیر نو اور ترقی، سرحدوں پر پڑوسی ممالک کے ساتھ مشترکہ مارکیٹوں کی تعمیر، صنعتی پارکس کی ترقی، ہمسایہ اور علاقائی ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانا، مختلف شعبوں میں ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری کے مسائل پر توجہ، تاجروں اور صنعت کاروں کے مسائل بروقت حل کرنا اور سرکاری اداروں میں ملکی مصنوعات کے استعمال پر زور دینا شامل ہے۔
اس کے علاوہ گذشتہ ایک سال میں ملکی سطح پر بڑے تعمیراتی منصوبے بھی مکمل کر لیے گئے۔ کابل قندہار ہائی وے کی تعمیر پر کام کا آغاز، قوشتیپہ کینال کا پہلا مرحلہ اپنی مدت سے آٹھ ماہ قبل مکمل ہوا اور دوسرے مرحلے پر کام کا آغاز کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ سالنگ ہائی کی تعمیر بھی اسی سال مکمل کر لیا گیا۔ وزارت پبلک ورکس کے مطابق پچھلے سال 173 بڑے تعمیراتی منصوبے مکمل کرلیے گئے۔ جس میں سالنگ ہائی وے کی تعمیر، کابل قندہار ہائی وے، قندہار ہرات ہائی وے، غور تا ہرات شاہراہ کی تعمیر، قندہار ارزگان شاہراہ کی تعمیر، بادغیس فاریاب سڑک کی تعمیر، کابل لوگر شاہراہ کی تعمیر، کابل جلال آباد شاہراہ کی تعمیر، جلال آباد طورخم شاہراہ کی تعمیر، قندوز تا تخار اور  تخار تا بدخشان شاہراہ کی تعمیر شامل ہے۔ علاوہ ازیں معاشی امور کے ماہرین کے مطابق پچھلے ایک سال میں حکومت افغانستان کے برآمدات بھی عالمی مارکیٹوں تک پہنچانے میں کامیاب ہوئی ہے۔