کابل

ایرانی تکنیکی وفد کے دہراوود ہائیڈرولوجیکل آلات کے دورے کے حوالے سے وزارت خارجہ کا اعلامیہ

ایرانی تکنیکی وفد کے دہراوود ہائیڈرولوجیکل آلات کے دورے کے حوالے سے وزارت خارجہ کا اعلامیہ

 

امارت اسلامیہ افغانستان اپنے کردار و عمل میں انسانیت کی ہر ممکن بھلائی کے لیے پرعزم ہے، خصوصا پانی جو انسانی زندگی کی سب سے بنیادی ضرورت ہے، اسے اپنے شہریوں اور ایران کے صوبہ سیستان کے باشندوں کو فراہم کرنے کے معاملے میں پورے خلوص سے تیار ہے۔
اس سلسلے میں ایرانی فریق کے شبہات دور کرنے کے لیے 9 اگست 2023 کو اسلامی جمہوریہ ایران کے تکنیکی وفد کو دہراوود ہائیڈرو لوجیکل سیکشن کا دورہ کرنے اور پانی کے بہاؤ کی پیمائش کرنے کا موقع فراہم کیا گیا۔
ایرانی وفد نے دہراوود ہائیڈرو لوجیکل سسٹم میں پانی کے بہاؤ کا مشاہدہ اور پیمائش کرنے کے بعد تسلیم کیا کہ موجودہ آبی سال موسمیاتی تبدیلی کے عالمی مظاہر کے باعث پیدا ہونے والی شدید خشک سالی کی وجہ سے عام آبی سال سے بہت کم ہے۔
جس دن ایرانی وفد نے دہراوو کے آبی ذخائر میں پانی کی پیمائش کی اس دن پانی کا بہاؤ سات کیوبک میٹر فی سیکنڈ سے بھی کم تھا جو کہ واقعتا چونکا دینے والی صورت حال ہے۔
اس معائنے کے نتیجے میں ایرانی وفد نے اقرار کیا کہ دریائے ہلمند میں پانی کی مقدار سب سے کم ہے اور اس کی معاون ندیاں جیسے ارغنداب، موسیٰ قلعہ، ارغستان اور ترنک مکمل طور پر خشک ہیں جو صرف سیلاب کی صورت میں بہتی ہیں۔ دریائے ہلمند کا پانی ڈیلٹا کے علاقے تک پہنچنا بہت مشکل ہو گیا ہے۔
نیز پانی کے بہاؤ کے اعدادوشمار کے تجزیے کی بنیاد پر یہ بات واضح ہے کہ ایران کو پانی کی فراہمی نہ ہونے میں کوئی انسانی عمل یا نیت ملوث نہیں ہے بلکہ قدرتی مجبوری کے باعث یہ صورت حال ہوگئی ہے ۔
امارت اسلامیہ افغانستان ایک بار پھر تاکید کرتی ہے کہ بارش اور مناسب حالات کے بعد دریائے ہلمند کے نشیبی علاقوں افغانستان کے صوبہ نیمروز اور اسلامی جمہوریہ ایران کے سیستان کے باشندوں کا حق آبی انہیں فراہم کیا جائے گا۔