کابل

بجلی کے دو بڑے منصوبوں کے معاہدے ہوئے

بجلی کے دو بڑے منصوبوں کے معاہدے ہوئے

 

کابل. وزارت خصوصی رپورٹ

افغانستان الیکٹرسٹی کمپنی اور افغان انویسٹ پرائیویٹ کمپنی نے شبرغان-دشت الوان 500 کے وی کے بقیہ کاموں اور دشت الوان سب اسٹیشن کے توسیعی منصوبوں کو مکمل کرنے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

گزشتہ روز میڈیا سنٹر میں ہونے والی اس پروقار تقریب میں نائب وزیراعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر، افغانستان بجلی کمپنی کے جنرل منیجر ملا محمد حنیف حمزہ، افغان انویسٹمنٹ کمپنی کے صدر شیر باز کمین زادہ، صنعتکاروں، تاجروں اور میڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی۔

اس موقع پر ملا برادر اخوند نے کہا کہ امارت اسلامیہ کی آمد کے بعد افغانستان نے صنعت کے میدان میں نمایاں ترقی کی ہے اور مزید بھی ملک میں صنعت کی ترقی کے لیے تمام شرائط اور بنیادی سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شبرغان سے دشت الوان تک بجلی کا یہ منصوبہ جس کا معاہدہ افغان انویسٹمنٹ پرائیویٹ کمپنی سے کیا گیا، اس سے نہ صرف ملکی صنعت کو فائدہ پہنچے گا بلکہ افغانستان کو سینکڑوں میگاواٹ بجلی منتقل کرنے میں مددگار ثابت ہوگا اور سالانہ لاکھوں ڈالر کی بچت ہوگی۔

انہوں نے سرمایہ کاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ امارت اسلامیہ نے آپ کو سرمایہ کاری کے ہر طرح کے مواقع فراہم کیے ہیں اور آپ کی بھرپور حمایت کر رہی ہے، اب آپ کی ذمہ داری ہے کہ اپنے وعدوں کو عملی جامہ پہنائیں۔

انہوں نے ٹھیکہ لینے والی کمپنی کو ہدایت کی کہ وہ اس منصوبے پر بھرپور توجہ دے اور اسے جلد مکمل کرنے کی کوشش کرے۔

افغانستان الیکٹرسٹی کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر فرید اللہ شرفمل نے کہا کہ اس معاہدے کے مطابق شبرغان – دشت الوان کے 500 کلو وولٹ کی ٹرانسمیشن لائن کے بقیہ 33.7 فیصد کام 305 کلومیٹر پر محیط ہے۔ جو مقررہ وقت پر مکمل ہوگا۔ اب تک مذکورہ لائن کے 76.3 فیصد کام مکمل ہو چکے ہیں۔

شرفمل کا کہنا ہے کہ ٹھیکہ لینے والی کمپنی دشت الوان منصوبہ کے 500 کے وی سب اسٹیشن کے بقیہ توسیعی کاموں کو مکمل کرنے کی بھی ذمہ دار ہے۔ جو دو سال میں مکمل کرے گی جس پر 36198761 ڈالر لاگت آئے گی۔

افغانستان الیکٹرسٹی کمپنی معیار کے مطابق ان منصوبوں کے نفاذ، تکنیکی اور مالیاتی امور کی نگرانی کرے گی۔ ان منصوبوں کی تکمیل سے ترکمانستان سے افغانستان کو سستی اور اعلیٰ معیار کی بجلی کی ترسیل میں سہولت میسر آئے گی جس سے ملک میں بجلی کی کمی کا مسئلہ کافی حد تک حل ہو جائے گا۔ اور ترکمانستان سے دشت الوان تک 1000 میگاواٹ بجلی فراہم ہوگی۔ پاور ٹرانسمیشن فراہم کی جا رہی ہے اور اس سے افغانستان کی صنعت، تجارت اور زراعت ترقی کرے گی۔