بلخ، لوگر و پکتیا آپریشن، 18 فوجی ہلاک، 14 سرنڈر

کٹھ پتلی فوجوں پر امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے بلخ اور لوگر صوبوں میں حملہ کیا،جبکہ صوبہ پکتیا میں کابل انتظامیہ کے 14 سیکورٹی اہلکار مخالفت سے دستبردار ہوئے۔ اطلاعات کے مطابق صوبہ بلخ ضلع کلدار کے مربوطہ علاقوں میں تین روز سے کابل انتظامیہ کی فوجوں نے آپریشن کا آغاز کیا، جنہیں مجاہدین کی […]

کٹھ پتلی فوجوں پر امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے بلخ اور لوگر صوبوں میں حملہ کیا،جبکہ صوبہ پکتیا میں کابل انتظامیہ کے 14 سیکورٹی اہلکار مخالفت سے دستبردار ہوئے۔
اطلاعات کے مطابق صوبہ بلخ ضلع کلدار کے مربوطہ علاقوں میں تین روز سے کابل انتظامیہ کی فوجوں نے آپریشن کا آغاز کیا، جنہیں مجاہدین کی شدید مزاحمت کا سامنا ہوااور لڑائی تاحال جاری ہے، جس میں اب تک 14 اہلکار ہلاک، جبکہ 18 زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری صوبہ لوگر ضلع محمدآغہ کے مرکز کے قریب باقی آباد کے علاقے میں پیر کےروز سہ پہر کے وقت مجاہدین کے حملے میں خفیہ ادارے کے 4 اہلکار ہلاک ،ان کی گاڑی تباہ اور اسلحہ وغیرہ مجاہدین نے قبضے میں لیا۔
کمیشن برائے دعوت و ارشاد امارت اسلامیہ کے عہدیداروں کی دعوت کے سلسلے میں صوبہ پکتیا ضلع زرمت میں کابل انتظامیہ کے 14 سیکورٹی اہلکاروں نے حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مخالفت سے دستبرداری ہوئے۔