جنگی جرائم مئی2019

سید سعید یکم مئی 2019 کو صوبہ فاریاب کے ضلع گرزیوان میں پولیس کی فائرنگ سے ایک خاتون شہید ہوگئی۔ اسی دن میدان وردگ کے ضلع سیدآباد کے علاقے باقرخیل کے قریب شش قلعہ میں افغان فوج کے حملوں میں ایک خاتون اور دو لڑکیاں شہید، جب کہ خواتین سمیت سات بچے زخمی ہو گئے۔ […]

سید سعید

یکم مئی 2019 کو صوبہ فاریاب کے ضلع گرزیوان میں پولیس کی فائرنگ سے ایک خاتون شہید ہوگئی۔ اسی دن میدان وردگ کے ضلع سیدآباد کے علاقے باقرخیل کے قریب شش قلعہ میں افغان فوج کے حملوں میں ایک خاتون اور دو لڑکیاں شہید، جب کہ خواتین سمیت سات بچے زخمی ہو گئے۔ اگلے دن غزنی کے ضلع دہ یک کے علاقے نیازقلعہ اور سرانداز قلعہ پر امریکی اور افغان فوج نے چھاپہ مارا۔ اس دوران گیارہ شہریوں کو شہید کر دیا گیا۔

4مئی کو سرپل کے ضلع سنگچارک کے علاقے لنگرباباقوزی میں پولیس کی فائرنگ سے ایک شہری شہید ہو گیا۔ اگلے دن صوبہ فراہ کے ضلع بکواہ کے علاقے اشکین، پلوشی اور سپین کاریز اور صوبہ نیمروز کے ضلع دلآرام کے علاقے شاگی اور دوراہی پر امریکی فوج نے شدید بمباری کی، جس سے خواتین اور بچوں سمیت 80 شہری شہید اور زخمی ہو گئے۔ اسی دن لوگر کے ضلع محمدآغی کے علاقے پادخواب پر امریکی فوج کے حملے میں چھ شہری شہید ہوگئے۔ جب کہ زابل کے ضلع خاک افغان کے علاقے جنگلی میں طالبان کے ساتھ جھڑپ کے بعد پولیس اہل کاروں نے چار شہریوں کو شہید اور متعدد افراد کو حراست میں لے لیا۔

6مئی کو ہلمند کے ضلع مارجہ کے علاقے قاسم بازار پر امریکی اور افغان فوج نے چھاپے کے دوران دو شہریوں کو شہید کر دیا۔

8مئی کو صوبہ فاریاب کے ضلع جمعہ بازار کے علاقے دشت بز پر امریکی فوج کے ڈران حملے میں دو خواتین سمیت پانچ افراد شہید ہو گئے۔ جب کہ ننگرہار کے ضلع چپرہار کے علاقے شیخ قلعہ پر دشمن نے مشترکہ کارروائی کے دوران چار اساتذہ اور دو طالب علموں کو شہید اور گھروں کو تباہ کر دیا۔ اگلے دن ہلمند کے ضلع گریشک کے علاقے آب پاشک ماندہ میں امریکی فوج کے ڈران حملے میں دو شہری شہید ہو گئے۔ اسی طرح ہلمند کے ضلع سنگین کے علاقے مالمند پر امریکی فوج اور کمانڈوز نے چھاپہ مارا۔ گھر گھر تلاشی لینے کے دوران 25 دکانوں اور دو پیٹرول پمپس کو آگ لگا دی۔

11مئی کو پکتیکا کے ضلع برمل کے علاقے لمن بازار کے قریب امریکی فوج نے ایک مسافر گاڑی پر ڈرون حملہ کیا، جس میں سوار پندرہ افراد شہید ہو گئے۔ جب کہ بغلان کے ضلع پل خمری گاؤں خروٹ پر امریکی فوج نے چھاپہ مارا۔ ایک ڈاکٹر اور ایک طالب علم کو شہید کر دیا۔ اسی دن صوبہ غزنی کے ضلع شلگر کے علاقے دلیل اور خانہ کلی پر امریکی اور افغان فوج کے چھاپے میں چھ شہری شہید ہو گئے۔ جب کہ 13مئی کو صوبہ میدان وردگ کے ضلع دایمرداد کے علاقے موکہ، کونج، دادوخیل، احمدخیل، سپین دیوال، قولنزکی اور کوڈی پر دشمن نے چھاپہ مارا۔ اس دوران ایک مدرسے کے سات طالب علموں کو شہید اور متعدد افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔

14مئی کو ننگرہار کے ضلع خوگیانو کے علاقے گنگہ خیل پر امریکی اور افغان فوج نے چھاپہ مارا،۔تین شہریوں کو شہید اور پانچ افراد کو حراست میں لے لیا۔ جب کہ 16مئی کو ہلمند کے ضلع نوزاد کے علاقے دیوالک پر امریکی فوج نے ڈرون حملہ کیا۔ جس میں 5 شہری شہید اور زخمی ہو گئے۔ اسی طرح 18مئی کو صوبہ ننگرہار کے ضلع خوگیانو کے علاقے ٹیٹنگ گاؤں پر دشمن نے چھاپہ مارا۔ گھروں کو دھماکہ خیز مواد سے تباہ کر دیا اور قیمتی چیزیں لوٹ لیں۔ اشرف اور زمری کے نام سے دو شہریوں کو شہید کر دیا گیا۔ جب کہ فاریاب کے ضلع چہل گزی میں امریکی فوج کے ڈرون حملے میں ایک کلینک تباہ ہو گیا اور اس کے طبی آلات کو نقصان پہنچایا گیا۔ اسی دن ہلمند کے ضلع گریشک کے علاقے قلعہ گز پر دشمن کے چھاپے کے دوران 8 افراد شہید ہو گئے۔ جب کہ 18مئی کو غزنی کے ضلع دہ یک کے علاقے توپیر پر امریکی ڈرون حملے میں تین شہری شہید ہو گئے۔

19مئی کو قندھار کے علاقے شاولی کوٹ کے مقام البک کریز پر دشمن نے چھاپہ مارا۔ اس دوران 7 افراد کو شہید اور دو کو زخمی کر دیا۔ اسی دن صوبہ فراہ کے ضلع فراہ رود کے علاقہ تپہ سادات، عبداللہ خیل، تودنک اور نو آباد پر دشمن کے فضائی حملوں میں پانچ شہری شہید ہو گئے۔ صوبہ ہلمند کے ضلع گریشک کے علاقے سیدان پر امریکی اور افغان فوج نے چھاپہ مارا۔ گھر گھر تلاشی کے دوران شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ گھروں کو دھماکہ خیز مواد سے اڑایا گیا۔ قیمتی چیزیں کو لوٹنے کے بعد علاقے پر وحشیانہ بمباری کی، جس میں خواتین اور بچوں سمیت 6 افراد شہید اور 10 زخمی ہو گئے۔ ہرات کے ضلع شین ڈنڈ کے علاقے پشتون کوہ پر دشمن کے حملے میں دو شہری شہید ہو گئے۔

20مئی کو اتحادی فوج نے صوبہ میدان وردگ کے ضلع نرخ کے علاقے توکرک درہ، عمرخیل بازار اور دادل تنگی پر چھاپے کے دوران پانچ شہریوں کو شہید کر دیااور متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ اسی طرح میدان وردگ کے ضلع سیدآباد کے علاقے تنگی درہ اور جوی زرین پر امریکی فوج نے فضائی حملے کیے، جس میں تین بچے شہید ہو گئے۔ جب کہ غزنی کے ضلع دہ یک کے علاقے بالائی، سلیمان زئی، شہاب الدین قلعہ، رکیم داد قلعہ اور عباد قلعہ پر سفاک دشمن نے چھاپہ مارا۔ متعدد مکانات کو دھماکہ خیز مواد سے تباہ کر دیا۔ صالح محمد، عبدالمنان پیرمحمد اور محمد انور نامی چار شہریوں کو شہید اور 19 افراد کو حراست میں لے لیا۔

23مئی کو فراہ کے ضلع شیب کوہ کے گاؤں کین پر امریکی امریکی فوج نے ایک خیراتی تنظیم ‘احسان’ کے دفتر پر بمباری کی، جس میں دفتر مکمل طور پر تباہ ہوگیا اور اس میں ڈائریکٹر عبدالحمید اور عبدالرحیم بھی شہید ہو گئے۔ جب کہ 24مئی کو ہلمند کے ضلع سنگین کے علاقے سرہ بند پر امریکی فوج نے ڈرون حملہ کیا، جس میں چار شہری شہید ہو گئے۔ اسی طرح پکتیکا کے ضلع ارگون کے علاقے پیرکوٹی پر دشمن کے چھاپے کے دوران پانچ شہری شہید ہو گئے۔ جب کہ ننگرہار کے ضلع شیرزاد کے علاقے طوطو، گرخیل اور صدہ خیل پر دشمن کے چھاپے کے دوران دو مساجد اور چھ شہری شہید ہو گئے۔

25مئی کو ہلمند کے ضلع کجکی کے علاقے زمیند اور کاریز میں امریکی فوج نے ایک جیل پر حملہ کیا، جس میں پانچ قیدی لقمہ اجل بن گئے۔ اسی طرح فاریاب کے ضلع دولت آباد کے علاقے قوزبائی قلعہ میں پولیس کی فائرنگ سے ایک خاتون سمیت چار افراد شہید ہو گئے۔ اس سے اگلے دن ہلمند کے ضلع گریشک کے علاقے قلعہ گز میں امریکی فوج کے ڈرون حملے میں تین افراد افطاری کے وقت شہید ہو گئے۔

26مئی کو پکتیا کے دارالحکومت گردیز کے علاقے ابراہیم خیل میں پولیس اہل کاروں نے محمد ابراہیم نامی شخص کو شہید کر دیا۔ اگلے دن ہلمند کے ضلع گریشک کے علاقے زمبوالی اور دادم خان کے علاقے پر امریکا کی بمباری میں پانچ شہری شہید اور دو زخمی ہو گئے۔ جب کہ صوبہ میدان وردگ کے ضلع سیدآباد کے علاقے تنگی درہ، گلاب خیل، اور سپین ورسک دیہات پر دشمن نے چھاپہ مارا۔ اس دوران دو مساجد اور متعدد افراد شہید، جب کہ تین افراد زخمی ہو گئے۔ اسی طرح پکتیکا کے ضلع برمل کے علاقے ماستو میں امریکی فوج نے پانچ قبائلی رہنماؤں ‘کلام خان، قبائلی سردار ماشوم خان، ضمیر خان، شیرگل اور ولی خان’ کو نشانہ بنایا۔ اسی طرح ہلمند کے ضلع سنگین کے علاقے ماندہ میں دشمن کے ڈرون حملے میں پانچ شہری شہید ہو گئے۔ جب کہ پکتیا کے ضلع جانی خیل کے علاقے ورگوڑہ پر دشمن نے چھاپہ مارا۔ جس میں گیارہ شہریوں کو شہید کر دیا گیا۔ جب کہ پکتیکا کے ضلع برمل کے علاقے میامی پر دشمن کے چھاپے کے دوران خواتین اور بچوں سمیت 18 شہری شہید ہو گئے۔

28مئی کو ہلمند کے ضلع کجکی کے علاقے چلوزئی میں امریکا نے ایک دکان پر ڈرون حملہ کیا، جس میں موجود دس شہری شہید ہو گئے۔ جب کہ سفاک دشمن نے غزنی کے ضلع شلگر کے گاؤں ملنگ میں چھاپے کے دوران تین شہریوں کو شہید کر دیا۔ اگلے دن امریکی فوج نے ہلمند کے ضلع نوزاد کے علاقے انگرک پر ڈرون حملہ کیا، جس میں دو شہری شہید ہو گئے۔

31مئی کو ہلمند کے ضلع گریشک کے علاقے نہرسراج دیخ چال میں امریکی فوج نے ایک دکان پر ڈرون حملہ کیا، جس میں چار شہری شہید اور دو افراد زخمی ہو گئے۔ اسی دن امریکی اور افغان فوج نے ہلمند کے ضلع مارجہ کے علاقے چور چہار راہی میں چھاپے کے دوران متعدد مکانات دھماکہ خیز مواد سے تباہ کرنے کے بعد 62 دکانوں کو آگ لگا دی۔ اسی طرح 20 موٹر سائیکلوں کو بھی جلا دیا اور ایک معصوم بچے سمیت دو افراد کو شہید کر دیا۔

ذرائع: ‘ی بی سی، آزادی ریڈیو، افغان اسلامک پریس، پژواک، خبریال، لر او بر، نن ڈاٹ ایشیا اور دیگر ویب سائٹس۔