حملےاور دعوت،آفسر سمیت 24 ہلاک،22 سرنڈر، غنائم

الفتح آپریشن کے سلسلے میں امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے بلخ، غزنی، پکتیا، پروان، میدان، جوزجان، بدخشان اور کاپیسا صوبوں میں دشمن کو نشانہ بنایا،جب کہ بغلان،ننگرہار اور جوزجان صوبوں میں درجنوں اہلکار مجاہدین سے آملے۔ تفصیل کے مطابق پیرکےروز شام کے وقت صوبہ بلخ ضلع خاص بلخ کے عالم خیل کے علاقے میں واقع […]

الفتح آپریشن کے سلسلے میں امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے بلخ، غزنی، پکتیا، پروان، میدان، جوزجان، بدخشان اور کاپیسا صوبوں میں دشمن کو نشانہ بنایا،جب کہ بغلان،ننگرہار اور جوزجان صوبوں میں درجنوں اہلکار مجاہدین سے آملے۔

تفصیل کے مطابق پیرکےروز شام کے وقت صوبہ بلخ ضلع خاص بلخ کے عالم خیل کے علاقے میں واقع فوجی بیس پر مجاہدین نے حملہ  کیا، جس میں 2 فوجی ہلاک اور ایک زخمی ہوا، جب کہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب عشاء کے وقت صدر مقام مزارشریف شہر کے دشت شور کے علاقے میں خبرنگار چوک کے قریب حکمت عملی کے تحت ہونے والے دھماکہ سے پولیس رینجر گاڑی تباہ اور اس میں سوارپولیس اسٹیشن سربراہ سمیت 2 ہلاک جب کہ 3 زخمی ہوئیں۔

صوبہ غزنی سے اطلاع ملی ہے کہ پیر کےروز دوپہر کے وقت ضلع قرہ باغ کے سرکی اور مرکز کے قریب کراچہ کے علاقوں میں پولیس اور فوجیوں پر ہونے والے حملے میں 5 اہلکار ہلاک، جب کہ 4 زخمی اور ایک بھی تباہ ہوا اور عشاء کے وقت ضلع گیلان کے مرکز کے قریب پولیس پر حملے میں ایک اہلکار زخمی ہوا۔سی طرح رات گئے ضلع جغتو کے پتنی کے علاقے میں پولیس چوکی پر لیزرگن حملے میں 5 اہلکار ہلاک ہوئے اور منگل کےروز دوپہر سے قبل صدرمقام غزنی شہر کے گنج کے مقام پر مجاہدین نے پولیس اہلکار کو قتل کردیا۔

دوسری جانب پیر اور منگل کی درمیانی شب صوبہ پروان ضلع سیاہ گرد کے طبقہ نامی چوکی پر مجاہدین نے چھاپہ مار کر اللہ تعالی کی نصرت سے اس پر قابض ہوئے اور وہاں تعینات اہلکاروں میں سے 3 گرفتار اور دیگر فرار ہونے کے علاوہ مجاہدین نے ایک ہیوی مشین گن، ایک راکٹ، ایک ہینڈگرنیڈ ،4 عدد کلاشنکوفیں اور دیگر فوجی سازوسامان بھی غنیمت کرلی۔

صوبہ بغلان سے موصولہ رپورٹ کے مطابق کمیشن برائے دعوت و ارشادکے کارکنوں کی جدوجہد کے نتیجے میں ضلع مرکزی بغلان کے مختلف علاقوں کے باشندوں نے 20 سیکورٹی اہلکاروں نے حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مخالفت سے دستبردار ہوئے،جن میں خلیل احمد ولد سیداحمد، ہمایون ولد بائی محمد، محمدعثمان ولد سیداحمد، نقیب اللہ ولد محمدیاسین، عطامحمد ولد بائی محمد، مقصود ولد محمدابراہیم، عبدالغفار ولد عبدالغفور، محمدعارف ولد فاروق شاہ، محمدہارون ولد رازمحمد، محمدصادق ولد محمدعمر، حمداللہ ولد انور، حمیداللہ ولد سیدال خان، عبدالرحمن ولد ملافضل احمد، نجیب اللہ ولد گل محمد، عبدالرحمن ولد عبدالرازق، جنت گل ولد حضرت گل، عبدالدیان ولد محمدعوض، مولانا ولد مہراخان، محمدداؤد ولد تاش محمد اور احمدزئی ولد ملا امیر جان شامل ہیں۔

نیز صوبہ ننگرہار ضلع سرخ رود کے کوزککڑک نبو گاؤں کے رہائشی افغان فوجی نوراسلام ولد حاجی خلیل نے مجاہدین کی دعوت کو لبیک کہہ کر مخالفت سے دستبردار ہوئے۔

دوسری جانب صوبہ جوزجان ضلع خانقاہ کے رہائشی نام نہاد قومی لشکر کے جنگجو شاہ مرزا نے مجاہدین کے سامنے ہتھیار ڈال دیے، جنہوں نے 2 عدد ہیوی مشین گنیں اور 2 عدد کلاشنکوفیں بھی مجاہدین کے حوالے کردیا اور رات گئے ضلع فیض آباد کے پولیس ہیڈکوارٹر میں مجاہدین کے لیزرگن حملے میں 2 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے۔

صوبہ میدان سے اطلاع ملی ہےکہ پیرکےروز ضلع سیدآباد کےماشین قلعہ،اوتڑیو، ہفت آسیااورشیخ آباد کے علاقوں میں مجاہدین کے حملوں میں 7 اہلکار ہلاک اور 5زخمی ہوئے، جب کہ عشاء کے وقت صدر مقام میدان شہر کے پمنہ چینہ نامی چوکی پر ہونے والے حملے میں ایک جنگجو قتل اور ایک زخمی ہوا۔

رپورٹ کے مطابق پیرکےروز سہ پہر کے وقت صوبہ بدخشان ضلع یمگان کے مربوطہ علاقے میں بم دھماکہ سے ایک جنگجو ہلاک ہوا۔

دریں اثناء صوبہ پکتیا کے صدر مقام گردیز شہر کے رباط کے علاقے میں مجاہدین نے ایک فوجی کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

نیز منگل کےروز علی الصبح صوبہ کاپیسا ضلع تگاب کے جنگلی کے علاقے میں مجاہدین کے سنائیپرگن حملے میں ایک پولیس قتل ہوا۔