حملے پسپا، فتوحات،آفسروں سمیت 48 ہلاک، 14 گرفتار، غنائم

کٹھ پتلی فوجوں پر امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے تخار، بدخشان، سمنگان،جوزجان، ننگرہار اور کنڑ صوبوں میں حملہ کیا،جبکہ صوبہ لوگر میں 6 سیکورٹی اہلکار مخالفت سےدستبردار ہوئے۔ تفصیل کے مطابق جمعرات کے روز شام کے وقت صوبہ تخار ضلع فرخار کے مربوطہ علاقوں میں سیکورٹی فورسز نے مجاہدین کے خلاف وسیع کاروائی کا آغاز […]

کٹھ پتلی فوجوں پر امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے تخار، بدخشان، سمنگان،جوزجان، ننگرہار اور کنڑ صوبوں میں حملہ کیا،جبکہ صوبہ لوگر میں 6 سیکورٹی اہلکار مخالفت سےدستبردار ہوئے۔
تفصیل کے مطابق جمعرات کے روز شام کے وقت صوبہ تخار ضلع فرخار کے مربوطہ علاقوں میں سیکورٹی فورسز نے مجاہدین کے خلاف وسیع کاروائی کا آغاز کیا،جنہیں مجاہدین کی شدید مزاحمت کا سامنا ہوا،جس میں 3 اہلکار ہلاک، 5 زخمی ہوئے،جبکہ جمعہ کے روز دوپہر سے قبل سنگ آتش کے علاقے میں مجاہدین نے فوجی کمانڈر سید حکیم امینی کو قتل کردیا اور جمعہ کے روز سہ پہر کے وقت دشمن کو ایک بار پھر مزاحمت کا سامنا ہوا، جس میں 2 فوجی ہلاک، 6 زخمی ہوئے،اسی طرح جمعہ کے روز علی الصبح ضلع خواجہ غار کے عاقلی مامی کے علاقے میں سیکورٹی فورسز کا حملہ پسپا ہونے کے علاوہ 2 اہلکار ہلاک، کمانڈر فولاد شدید زخمی ہوئے اور جمعہ کے روز صبح کے وقت ضلع درقد میں مجاہدین کے حملے میں 2 جنگجو زخمی ہوئے۔
دوسری جانب جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب صوبہ سمنگان کے صدر مقام ایبک شہر کے شمرغ کے علاقے میں چوکی پر مجاہدین نے حملہ کرکے اس پر قبضہ کرلیا۔ وہاں تعینات اہلکاروں میں سے 4 ہلاک، ایک گرفتار ، مجاہدین نے تمام اسلحہ اور موٹرسائیکل بھی تحویل میں لے لیا،جبکہ ضلع دوآب کے سرخ قلعہ کے علاقے میں لڑائی کے دوران ایک اہلکار ہلاک، 3 زخمی ہوئے۔
دریں اثنا صوبہ بلخ ضلع خاص بلخ کے بالا حصار کے علاقے میں مجاہدین کے حملے میں ایک رینجر گاڑی تباہ، اس میں سوار 5 اہلکار ہلاک، ایک زخمی ہوا اور ساتھ ہی تازہ دم اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا،جس میں ایک ٹینک تباہ ہونے کے علاوہ اس میں سوار اہلکاروں سے 4 ہلاک، 2 زخمی ہوئے۔
اسی طرح صوبہ بدخشان ضلع ارگور کے برلاس پایین کے علاقے میں جمعہ کے روز دوپہر کے وقت بم دھماکہ سے فوجی کمانڈر عبدالستار انداربی کی گاڑی تباہ اور اس میں سوار کمانڈر سمیت 8 اہلکار ہلاک اور ان کی گاڑی تباہ ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق صوبہ جوزجان ضلع فیض آباد کے علی آباد کے علاقے جوزجان – بلخ ہائی وے پر مجاہدین نے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب رات گئے فوجی بیس پر حملہ کرکے اللہ تعالی کی نصرت سے اس پر قبضہ کرلیا۔ وہاں تعینات اہلکاروں میں سے8 ہلاک، 13 گرفتار، دیگر فرار اور مجاہدین نے کافی مقدار میں ہلکے و بھاری ہتھیار بھی قبضے میں لیا۔
نیز رات ہی کے وقت صوبہ ننگرہار ضلع شیرزاد کے گندمک کے علاقے میں قلالان چوک نامی چوکی پر مجاہدین نے حملہ کرکے اس پر قبضہ کرلیا۔ وہاں تعینات 4 اہلکار ہلاک، 3 زخمی اور مجاہدین نے اسلحہ وغیرہ بھی تحویل میں لے لیا۔
دریں اثناء صوبہ کنڑ ضلع منورہ کے دفاعی چوکیوں پر ہونے والے حملے میں ایک چوکی فتح، 5 اہلکار ہلاک، 3 زخمی اور مجاہدین نے ہلکے وبھاری ہتھیار بھی تحویل میں لے لیا۔
کمیشن برائےض دعوت و ارشاد امارت اسلامیہ کے عہدیداروں کی دعوت کے سلسلے میں صوبہ لوگر کے محمد آغہ اور ارزہ اضلاع میں کابل انتظامیہ کے 6 سیکورٹی اہلکاروں نے حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مخالفت سے دستبرداری کا اعلان کیا۔