کابل

رواں سال 30 ہزار سے زائد افغان شہری فریضہ حج ادا کریں گے: وزیر حج و اوقاف

رواں سال 30 ہزار سے زائد افغان شہری فریضہ حج ادا کریں گے: وزیر حج و اوقاف

 

کابل ( بی این اے ) وزارت حج و اوقاف کے حکام نے رواں سال حج کے مختص کوٹے اور اخراجات آج میڈیا کے ساتھ شیئر کیے۔

باختر نیوز کے رپورٹر کے مطابق؛ گورنمنٹ انفارمیشن اینڈ میڈیا سنٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر حج و اوقاف شیخ الحدیث ڈاکٹر مولوی نور محمد ثاقب نے کہا کہ حج اللہ عزوجل کے فرائض میں سے ایک فریضہ ہے اور ہر سال ہزاروں افغان یہ فریضہ ادا کرنے بیت اللہ شریف جاتے ہیں۔

انہوں نے رواں سال کے حج کے پراسس کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے کہا کہ وزارت حج و اوقاف اس عمل کو بہتر انداز میں چلانے کے لیے وزارت حج کے وفد کی سعودی عرب کے متعلقہ اداروں کے ساتھ بہترین گفت وشنید ہوئی ہے۔
مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں افغان حجاج کو اچھی اور بروقت خدمات فراہم کرنے کے لیے اعلیٰ سطحی اور ضروری اقدامات کیے گئے ہیں۔

وزیر حج کے مطابق افغانستان کے لیے سعودی عرب سے 30 ہزار افراد کا کوٹہ لیا گیا ہے اور یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ 30 ہزار افغان اس سال “آریانا افغان ایئر لائن ” اور “کام ایئر” پرائیویٹ ایئر لائن کے ذریعے فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے حرمین شریفین پہنچیں گے۔

اس کوٹہ میں عام شہریوں کے علاوہ سرکاری اداروں، مجاہدین، شہداء کے ورثاء، معذور افراد اور مہاجرین کے کوٹے کو بھی مدنظر رکھا گیا ہے۔

مولوی نور محمد ثاقب نے افغان عازمین حج کے اخراجات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بہت غور و فکر کے بعد رواں سال حج کے فی کس اخراجات 3865.98 ڈالر مختص کیے گئے ہیں جو کہ 2 لاکھ 77 ہزار 6 افغانی کے برابر ہیں۔ (اہل تشیع کے اخراجات میں صرف 50 ڈالر کا اضافہ ہے)
یاد رہے کہ گزشتہ سال تقریباً 30,000 افغان عازمین بیت اللہ شریف حج پر گئے اور ہر افغان حاجی سے 3,924 ڈالر وصول کیے گئے جس میں سے 3,816 ڈالر خرچ ہوئے اور 108 ڈالر حاجیوں کو واپس کیے گئے۔

رواں سال افغانستان سے زائرین حج کی پہلی پرواز یکم ذوالقعدہ 1445ھ کو حرمین شریف پہنچے گی۔