سلامتی کونسل کی پابندیوں کی توسیع کے بابت  امارت اسلامیہ کا اعلامیہ

پیر کے روز 21/ دسمبر 2015ء کو سلامتی کونسل نے امارت اسلامیہ افغانستان کے خلاف اپنے ناجائز پابندیوں ایسے وقت میں مزیدتوسیع کی،  کہ وطن عزیز میں مجاہدین کی پیشرفت کیساتھ مستقل امن کے متعلق امیدوں کی نئی کرنیں جنم لے رہی ہیں اور افغان عوام  کی خواہشات نوید  کی حالت میں تھے۔ کابل نااہل […]

پیر کے روز 21/ دسمبر 2015ء کو سلامتی کونسل نے امارت اسلامیہ افغانستان کے خلاف اپنے ناجائز پابندیوں ایسے وقت میں مزیدتوسیع کی،  کہ وطن عزیز میں مجاہدین کی پیشرفت کیساتھ مستقل امن کے متعلق امیدوں کی نئی کرنیں جنم لے رہی ہیں اور افغان عوام  کی خواہشات نوید  کی حالت میں تھے۔

کابل نااہل انتطامیہ نے بھی سلامتی کونسل کے اس ظالمانہ اقدام کا خیرمقدم کیا اور امارت اسلامیہ پر مزید پابندیاں لگانے کا مطالبہ کیا۔

دوسری جانب استعماری وحشی افواج ہلمند جنگ میں براہ راست ملوث ہیں  ۔ عوام پر آندھی بمباری کررہی ہے۔ مختلف صوبوں میں رات کے چھاپے جاری ہیں  اور ایسی رپورٹیں بھی ہیں، کہ ننگرہار میں داعشی اہلکاروں کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے اتروائے جارہے ہیں۔ حالانکہ  وطن عزیز کے ہوائی اڈے اور فضا استعمار کے کنٹرول میں ہے، تو یہ واضح ثبوت ہے کہ استعمار داعش کے پیچھے حکم فرما ہے۔

امارت اسلامیہ افغانستان سلامتی کونسل کی جانب سے ان پابندیوں اور دشمن کے تازہ تحرکات  کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے  اور درج ذیل نکات کے ذریعے مستقل اور حقیقی صلح کے خلاف تازہ رکاوٹوں کی جانب اپنی معزز عوام، دنیا کے اقوام اور امن پسند عالمی قوتوں کی توجہ مبذول کروانا چاہتی ہے۔

  • اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کا  درج بالا ناجائز فیصلہ۔
  • کابل انتظامیہ میں بعض گروہوں اور اس انتظامیہ کے حامیوں کی جانب سے صلح کے خلاف نعرے ۔
  • استعمار اور کابل انتظامیہ کی حکام کی جانب سے داعش کے تائید کی رپورٹیں ۔
  • ہلمند کی جنگ میں برطانیہ کا براہ را ست شرکت ۔
  • کابل انتظامیہ کی حانب سے سلامتی کونسل کے پابندیوں کا خیرمقدم اور مزید پابندیاں لگانے کا مطالبہ ۔

ہم درج بالا رکاوٹوں کو امن کے خلاف  لاگو کرنا،اسے  جان بوجھ کر امن کے منصوبے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش سمجھتے ہیں اور ان کے ان اقدامات کو وطن عزیز میں جنگ جاری رکھنے کے سبب سمجھتے ہیں۔

ہم نے ماضی میں بھی کئی مرتبہ اپنی عوام اور دنیا کومطلع کی تھی کہ استعمار وطن عزیز پر قبضے کی طویل ارادہ رکھتی ہے۔ تاکہ یہاں سے خطے کو کنٹرول کریں۔ اقوام کو دھمکا دیں اور اپنے استعماری مقاصدکی حصول  تک پہنچ پائیں۔ ان کے وعدے پانی کی لکیریں ہیں۔ ان کا کردار اور گفتار ہمیشہ آپس میں متضاد  ہوتے ہیں۔

یہ کہ استعماری دشمن اپنے جارحانہ مقاصد سے تاحال دستبردار نہیں ہوا ہے،  تو افغان مجاہد عوام ضرور ملک کی مکمل آزادی اور اسلامی نظام کے قیام تک اپنے مقدس جہادی کوششوں کو جاری رکھے گا اور استعمار کے منحوس ارادوں کے خلاف اتحاد اور بہادری سے اپنے جہادی فریضے کو جاری و ساری   رکھیں گے، تاکہ وطن عزیز کو  استعمار اور ان کے ایجنٹوں کی نرغے سے نجات دلادیں  اور انہیں عبرتناک تاریخی شکست کا سبق سیکھا دیں۔

امارت اسلامیہ افغانستان

12/ ربیع الاول 1437ھ بمطابق 23/ دسمبر 2015ء