کابل

قازقستان کا بڑا اقدام، امارت اسلامیہ کو “کالعدم تنظیموں” کی فہرست سے نکال دیا

قازقستان کا بڑا اقدام، امارت اسلامیہ کو "کالعدم تنظیموں" کی فہرست سے نکال دیا

 

کابل (خصوصی رپورٹ)
قازقستان نے امارت اسلامیہ کا نام ملک کی کالعدم تنظیموں یا گروہوں کی فہرست سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے جن پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ امارت اسلامیہ نے بھی دونوں ممالک کے درمیان حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے اس اقدام پر قازق حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے۔

قازقستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان ایبک صمد یاروف نے خبر رساں ایجنسی “کازنفورم” کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ قازقستان “ممنوعہ دہشت گرد گروہوں” کی فہرست کا باقاعدگی سے جائزہ لیتا ہے اور اس سلسلے میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ افغانستان میں حکمران طالبان کو اس فہرست سے نکال دیا جائے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ اقوام متحدہ کے اس موقف کے مطابق ہے جس نے حکمران طالبان کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل نہیں کیا ہے۔

قازقستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ ملک اب بھی افغانستان کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے فیصلوں پر کاربند ہے۔

علاوہ ازیں کابل میں قازقستان کے سفیر نے باضابطہ طور پر امارت اسلامیہ کو اس فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے۔

امارت اسلامیہ کی وزارت خارجہ کے نائب ترجمان ضیا احمد تکل نے ایکس پر لکھا کہ قازقستان کے سفیر علی خان یاسین گلدایف نے وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی سے ملاقات میں کہا کہ سپریم کورٹ آف قازقستان نے باضابطہ طور پر امارت اسلامیہ افغانستان کو کالعدم تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا ہے جن پر اس نے اپنی سرزمین میں ان کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق مولوی امیر خان متقی نے قازقستان کی حکومت کا شکریہ ادا کیا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان موجودہ رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے عملی اقدامات اٹھا رہے ہیں۔

رواں سال کے آغاز میں قازقستان کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا تھا کہ وہ آستانہ میں افغان حکومت کے نامزد کردہ سفارت کاروں کو قبول کرے گی۔

قازقستان وسطی ایشیا کا سب سے بڑا ملک ہے جس کی سرحد افغانستان کے ساتھ نہیں ملتی لیکن امارت اسلامیہ کے قیام کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

دوسری جانب آذربائیجان نے کابل میں 2024 میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولنے کا اعلان کر دیا۔

آذربائیجان کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ وہ 2024 میں افغانستان میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولیں گے۔

آذربائیجان کے میڈیا نے خبر شائع کی ہے کہ اس ملک کے وزیر خارجہ جیہون بیراموف نے دارالحکومت باکو میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ اگلے سال باکو میں افغانستان سمیت متعدد ممالک کے سفارت خانے کھولیں گے۔

ان ذرائع ابلاغ کے مطابق آذربائیجان نے کابل کے لئے اپنا نمائندہ مقرر کر دیا ہے جو نئے سال کے آغاز میں چارج سنبھالیں گے۔

واضح رہے کہ خطے کے ممالک میں افغانستان کے سفارت خانے افغان حکومت کے حوالے کر دیے گئے ہیں اور ان میں زیادہ تر عملہ ایسے سفارت کاروں پر مشتمل ہے جنہیں امارت اسلامیہ کی وزارت خارجہ نے مقرر کیا ہے جو خوش آئند امر ہے۔

یہ امر ضروری ہے کہ خطے کے ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کا قیام ان سب کے مفاد میں ہے، اگر ان کے درمیان تعلقات مزید وسیع ہوجائیں گے تو تجارت اور ٹرانزٹ کی درآمدات اور برآمدات پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے جو ان سب کی ضرورت ہے۔